English   /   Kannada   /   Nawayathi

اسلم کی مآب لنچنگ کرنے والے اسلم کے ہاتھوں مارے گئے

share with us

شاکر حسین عابدی قاسمی

اسلم کی مآب لنچنگ کی کوشش کرنے والوں میں سے تین لوگوں کے مارے جانے کے بعد کئی طرح کی خبریں گردش میں ہیں اس لیے خود اسلم کے والد سے ملی جانکاری درج کی جاتی ہے۔

اصل میں اسلم منگاولی ضلع اشوک نگر مدھیہ پردیش کا رہنے والا ہے۔ وہ بقرعید سے ایک دن قبل قربانی کے اوزار وغیرہ لے کر اپنے پھوپھی کے گھر قربانی کےلئے گیا تھا۔ وہاں سے واپسی سے قبل اپنی پھوپھی کی بیٹیوں اور دوسرے بچوں کے ساتھ قریبی راجگاٹ ڈیم پہ تفریح کےلئے گیا جہاں چار لڑکوں نے ان بچیوں کے ساتھ نازیبا حرکتیں کیں جس پر اسلم اور ان لڑکوں میں بحث و تکرار ہوگئی۔ اس کے بعد اسلم ان بچوں کو لیکر گھر واپس آگیا۔ پھر اسلم نے واپسی کے لئے پھوپھی سے اجازت لی جس پر پھوپھی نے کھانا کھاکر جانے کا کہا۔ ابھی اسلم کھانا کھا ہی رہا تھا کہ وہ چاروں لڑکے گھر پہ آگئے اور گالیاں بکنے لگے۔ اس کی پھوپھی نے معاملہ رفع دفع کرکے اسلم سے کہا کہ تم فوراً گھر چلے جاو یہ لڑکے غنڈے بدمعاش قسم کے ہیں۔ اسلم وہاں سے بائی پاس سڑک پہ آکر بس کا انتظار کرنے لگا بس نہ ملنے کی وجہ سے وہ میجک(بڑی آٹو) پر سوار ہوگیا۔ لیکن جب آٹو ایک دوسرے گاوں کے قریب آیا تو یہ چاروں موٹر سائکل سے نمودار ہوئے اور آٹو کو روک لیا۔ پھر بنا کچھ کہے اسلم پر حملہ کردیا۔ اسلم نے ان سے لاکھ معافی چاہی مگر وہ ایک سننے کو تیار نہ ہوئے۔ جیسا کہ آئے دن ہوتا رہتا ہے جب کسی ایک اکیلے فرد کو بنا کسی غلطی کے ایک بھیڑ بے رحمی سے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیتی ہے اور وہ بیچارہ رحم کی بھیک مانگتا ہوا زندگی کی بازی ہار جاتا ہے۔ جب اسلم نے دیکھا کہ ان کے ارادے مجھے جان سے مار ڈالنے کے ہیں تو پھر اسلم نے اپنے پاس موجود قربانی کرنے والے اوزار سے (جو وہ پھوپھی کے یہاں قربانی کرنے کےلئے لے کر گیا تھا) ان مآب لنچنگ کی کوشش کرنے والوں پر حملہ کردیا۔ پھر دیکھتے ہی دیکھتے پورا کا پورا منظر بدل گیا۔ وہ جو قتل کرنے آیا تھا زمین پر تڑپنے لگا۔ ایک بھاگ کھڑا ہوا جبکہ تین کو چاقو کے گہرے زخم آئے۔ دو نے وہیں دم توڑ دیا جبکہ تیسرے نے ہاسپیٹل میں جان دی۔

اس ہنگامے کے بعد لوگوں کی ایک بھیڑ اکٹھی ہوگئی اور اسلم کو گھیر لیا۔ بھیڑ میں سے کئی طرح کی آوازیں آنے لگیں۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ اس کو بھی نمٹادو جس پر اسلم نے کمال دانشمندی سے پکار کر کہا کہ اگر کسی نے مجھے ہاتھ لگانے کی کوشش کی تو اس کی بھی لاش بچھادوں گا۔ اسلم کی یہ بات سننے کے بعد کسی کی جرآت نہیں ہوئی کہ اسلم کو ہاتھ بھی لگا سکے۔ جب وہاں موجود بھیڑ کو لگا کہ ہم اس کو کچھ نہیں کرسکتے تو انہوں نے  100نمبر ڈائل کرکے پولس کو اطلاع دی۔ پولس نے آکر اسلم کو گرفتار کرلیا۔ اور وہاں موجود لوگوں نے اسلم کو پھنسانے کے لئے ایک نئی کہانی بناکر پولس میں ایف آئی آر درج کرائی کہ اسلم کی ان سے پرانی رنجش تھی جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا تاکہ اسلم کو کڑی سے کڑی سزا دلوائی جاسکے۔ جبکہ اسلم کے والد کے مطابق اسلم ان لوگوں کو جانتا بھی نہیں تھا۔۔

*اب انصاف پسند تنظیموں اور افراد سے امید کی جاتی ہے کہ وہ اسلم کو قانونی امداد فراہم کرکے اسے انصاف دلائیں گے۔ اور  اس مشکل گھڑی میں اس کے گھر والوں کو  سہارا دیں گے تاکہ جب کوئی بےگناہ مآب لنچنگ کا شکار ہونے لگے تو کورٹ کے حکم کے مطابق اسے ظالموں پر حملے کا حوصلہ میسر آسکے۔

مضمون نگار کی رائے سے ادارہ کا متفق ہوناضروری نہیں ہے 

 

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا