English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک سیلاب سے بے حال: وزیر اعلیٰ نے مرکز سے 3000کروڑ روپئے کی امداد طلب کی 

share with us

سیلاب سے 1024دیہات متأثر ،  ریسکیو آپریشن کا کام جاری 

بنگلورو 11/ اگست 2019(فکروخبر نیوز)  وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یوروپا نے کہا ہے کہ ریاست میں جواب تک کے بدترین سیلاب او ربارش کی صورتحال سے پوری ریاست متأثر ہوئی ہے۔ متأثرین کی فوری مدد اور ان کی باز آباد کاری کے کاموں کے لیے مرکزی حکومت سے تین ہزا ر کروڑ کی امدد روانہ کرنے کی بات کہی ہے،اور انہو ں نے اس سلسلہ میں وزیر اعظم کو مکتوب بھی لکھا ہے۔ 
    آج انہوں نے رہائشی دفتر کرشنا پر سیلاب سے متأثرہ علاقوں کے دورہ پر روانہ ہونے سے قبل اپنی طلب کردہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ حکومت سیلاب سے متأثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی اور انہیں پریشان ہونے نہیں دیا جائے گا او رتمام ضروری ہنگامی اقدامات اور طویل مدتی پروگرام جاری کیے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گذشتہ ایک ہفتہ سے مہاراشٹرا، کیرلا اور کرناٹک میں طوفانی بارش ہورہی ہے جس کے نتیجہ میں شمالی کرناٹک، ملناڈ اور ساحلی کرناٹکا میں سیلاب اور جا بجا زمین کھسکنے او رکئی پل زیر آب آجانے یا ٹوٹ جانے سے اور دیہاتوں وشہروں میں سپلائی پانی کے داخل ہونے سے لوگ بے حال ہیں۔ 
    لوگوں کی جان ومال اور جائدادوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ آدھی ریاست اس وقت ان حالات کا سامنا کررہی ہے۔ گذشتہ پچاس برسوں میں پہلی مرتبہ ریاست میں عوام کو ایسے مشکل وپریشان کن حالات سے گذرنا پڑرہا ہے۔ کرناٹک میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سیلاب اور بارش سے 16اضلاع کے 75تعلقہ جات متأثر ہوئے ہیں اور 24لوگوں کی موت واقع ہوگئی ہے۔ ریاست کے 1024لاکھ دیہات بارش اور سیلاب کی زد میں آئے ہیں او ریہاں سے اب تک 235105افراد کو محفوظ مقامات پر اور ریلیف کیمپوں میں پہنچا کر ان کی مدد کی جارہی ہے۔ متأثرین کے لیے ریاست میں 624ریلیف کیمپ اور گنجی کیندرا قائم کیے گئے ہیں جہاں انہیں کھانے کے پینے کے انتظامات کے ساتھ ساتھ دوائیوں کا بھی معقول انتظام ہے اور ڈاکٹروں کی ٹیمیں ان کی خدمات میں مصروف ہیں۔ 
    وزیر اعلیٰ ایڈی یوروپا نے بتایا کہ انہوں نے چیف سکریٹری کے ساتھ متأثرہ اضلاع کے ضلع ڈپٹی کمشنرس اور افسروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا سلسلہ جاری رکھ کر ریاست کے حالات پر باقاعدہ نظر رکھی ہے۔ 5  اگست کو انہو ں نے رائچور، یادگیر، وجیاپور، گدگ، باگلکوٹ اور بیلگاوی میں سیلاب کے حالات کا فضائی معائنہ بھی کیا اور دوسرے دن دوبارہ دہلی جاکر وہاں مرکزی وزرائے اور افسروں سے ملاقات کرکے ریاست کے لیے فوری امداد روانہ کرنے کی درخواست کی تھی۔ 
    دہلی کے دورہ سے واپسی کے بعد انہوں نے بیلگاوی، گدگ، دھارواڑ اضلاع کے کئی متأثرہ علاقوں کا دورہ کرکے وہاں کے حالات کا جائزہ لیا اور وہاں ریلیف ٹیموں کی جانب سے انجام دی جارہی ہے خدمات کی ستائش کی ہے۔ 
    سرکاری افسران نے مہاراشٹرا کے آباد ذخیروں سے پانی بہائے جانے پر نظر رکھ کر احتیاطی طور پر قبل از وقت ندی کے دہانے والے کئی دیہات خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ افسران اب ملناڈ علاقہ کے آبی ذخیروں میں پانی کی سطح او ران بند سے خارج کیے جانے والے پانی کی مقدار پر نظر رکھ کر لوگوں کو الرٹ کرکے انہیں ندی کنارے علاقوں سے دوسری جگہ منتقل کررہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا