English   /   Kannada   /   Nawayathi

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر و دیگر بھگواء ملزمین کی ڈسچارج عرضداشتیں نا قابل سماعت 

share with us

 


جمعیۃ علماء مہاراشٹر نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کردی ہے، سماعت جلد، گلزار اعظمی


ممبئی20 جولائی/پریس ریلیز)مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کے کلیدی ملزمین سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر، کرنل پروہت اور سمیر کلکرنی کی جانب سے داخل مقدمہ سے خلاصی (ڈسچارج) کی عرضداشت جسے ممبئی ہائی کورٹ نے گذشتہ ماہ سماعت کے لیئے قبول کرلیا تھا کے خلاف بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے سپریم کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے جس پر جلد سماعت متوقع ہے، یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں میں جمعیہ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے پٹیشن تیار کی ہے جس میں کہا گیا ہیکہ ملزمین کی اپیلیں سماعت کے قابل ہی نہیں ہیں کیونکہ خصوصی این آئی اے عدالت کا فیصلہ حتمی فیصلہ نہیں ہے بلکہ یہ انٹر لوکیٹری آرڈر ہے اور قومی تفتیشی ایجنسی ایکٹ کی دفعہ 21 کے تحت داخل عرضداشت نا قابل سماعت لیکن اس کے باوجودہائی کورٹ نے اسے سماعت کے لیئے قبول کرلیا ہے جس پر سپریم کورٹ کو نظر ثانی کرنا چاہئے۔
عرضداشت میں مزید در ج ہیکہ حالانکہ این آئی اے نے ملزمہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو کلین چٹ دی ہے لیکن نچلی عدالت نے اسے ماننے سے انکار کردیا اور ملزمہ سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر اور دیگر چھ ملزمین کے خلاف چارج فریم کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت شروع کردی اور ابتک اس معاملے میں تقریبا ً 120 سرکاری گواہوں کی گواہیاں عمل میں آچکی ہیں لہذا ان سب باتوں کے مدنظر ملزمین کی ڈسچارج کی عرضداشت کو سماعت کیئے بغیر خارج کردینا چاہیئے تھا لیکن ہائی کورٹ نے گذشتہ ماہ ملزمین کی عرضداشت پر سماعت کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ حالانکہ قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے ہائی کورٹ میں بیان دیا تھا کہ ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے لیکن دو مہینوں کا طویل وقفہ گذر جانے کے باوجود جب این آئی اے نے سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کیا، جمعیۃ علماء نے اپنے وسائل سے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا اور کل سپریم کورٹ میں ایڈوکیٹ شاہد ندیم کی موجودگی میں عرضداشت داخل کردی گئی جس کا ڈائری نمبر 25167/2019  ہے جبکہ عرضداشت کو سینئر ایڈوکیٹ بی اے دیسائی نے فائنل کیا ہے۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں 2008 معاملے میں اے ٹی ایس نے ملزمہ سادھوی پرگیاسنگھ ٹھاکر (بی جے پی رکن پارلیمنٹ،بھوپال)سمیت دیگر ملزمین کے خلاف بم دھماکہ رچنے کی سازش کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان کے خلاف پختہ ثبوت بھی اکھٹا کیئے تھے لیکن بعد میں قومی تفتیشی ایجنسی NIAنے تازہ تفتیش کے نام پر اس معاملے کی مزید تفتیش کی اور عدالت میں اضافی چارج شیٹ داخل کرتے ہو ئے سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کو کلین چٹ دے دی تھی۔
این آئی اے کی جانب سے کلین چٹ ملنے کے بعد سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر اور دیگر دو ملزمین سمیر کلکرنی اور کرنل پروہیت نے خصوصی این آئی اے عدالت میں ڈسچارج عرضداشت داخل کی تھی جس کی جمعیۃ علماء کے وکلاء نے مخالفت کی تھی جس کے بعد عدالت نے ان کی عرضداشتوں کو مسترد کردیا تھا، عرضداشتیں مسترد کیئے جانے کے بعد تینو ں ملزمین نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں ہائی کورٹ نے ان کی عرضداشتوں کو سماعت کے لیئے قبول کرلیا حالانکہ تکنیکی بنیادوں پر ملزمین کی عرضداشتیں نا قابل سماعت ہیں۔
  جمعیۃ علماء مہاراشٹر

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا