English   /   Kannada   /   Nawayathi

امريکی صدر کے ’نسل پرستانہ‘ بيانات پر جرمن چانسلر بھی نالاں

share with us

 امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر سفیدفام خواتين امریکی ارکان کانگریس کے بارے ميں متنازعہ بيان پر چہار جانب سے انہیں تنقیدکا نشانہ بنایا جا رہا ہے 

جرمن چانسلرنے کہا کہ وہ صدر ٹرمپ کی بیان بازی سے بھرپور اظہار لاتعلقی کرتی ہیں اور جن چار خواتین پر زبانی حملوے کیے گئے ہے ”ان کے ساتھ اظہار يکجہتی،، کرتی ہیں۔ مرکل نے يہ بيان دارالحکومت برلن ميں اپنی سالانہ پريس کانفرنس ميں ديا۔

جرمن چانسلر نے کہا کہ صدر ٹرمپ کا بيان امريکی اقدار کے منافی ہے کیونکہ امريکا کی ترقی ميں مختلف رنگ و نسل کے لوگوں کا اہم کردار رہا ہے۔

امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اکثر ايسے بیانات دیتے رہے ہيں، جن کی امریکہ کے اندر اور باہر بھی سخت مذمت ہوتی رہی ہے۔ پچھلے ہفتے انہوں نے ڈيموکريٹک پارٹی کی چار خواتين ارکان کے بارے ميں متعدد ٹوئیٹس میں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور  انہیں مشورہ دیا کہ اگر وہ امريکا ميں خوش نہيں، تو وہ ملک چھوڑ کر جا سکتی ہیں۔

اس بيان پر امریکا میں شدید رد عمل سامنے آیا اور امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کے 'نسل پرستانہ‘ بیانات کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کی۔ صدر ٹرمپ کا اصرار ہے کہ ان کے بیان نسل پرستانہ ہرگز نہیں۔ لیکن انہوں نے اپنے بيان پر نظر ثانی کرنےکی بجائے ریاست نارتھ کيرولينا ميں منعقدہ ايک جلسے ميں پھر اپنے متنازع جمعلے دہرائے، جس پر ان کے حاميوں نے اراکین کانگریس کے خلاف 'انہیں واپس بھيجو‘ کے نعرے لگائے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا