English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک اسمبلی میں تحریک اعتماد پربحث کے دوران ہنگامہ

share with us

بنگلور:18جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کماراسوامی نے تحریک اعتماد پر بحث کے دوران بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس کے اراکین اسمبلی بہت جلدی میں دکھائی دے رہے ہیں اور وہ ریاستی حکومت کو گرانے پر آمادہ ہیں۔ اس بحث کے دوران بی جے پی اور کانگریس کے اراکین اسمبلی کے درمیان زبردست کہا سنی شروع ہو گئی اور اسمبلی میں زبردست ہنگامہ کا ماحول بن گیا ہے۔

انھوں نے بی جے پی سے یہ سوال کیا ہے کہ آخر وہ حکومت گرانے کے لیے اس قدر جلدبازی کیوں دکھا رہی ہے۔ کماراسوامی نے کہا کہ ’’ہم عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور ان کے حق میں اچھا کام ہو رہا ہے۔ لیکن یہاں صرف حکومت گرانے کی کوشش ہی نہیں ہو رہی ہے بلکہ اسپیکر پر دباؤ بھی بنایا جا رہا ہے جو مناسب نہیں۔‘‘

 اس درمیان بی جے پی و کانگریس کے اراکین اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس کی جانب سے جب سدارمیا بول رہے تھے تو بی جے پی اراکین اسمبلی نے ان کی مخالفت کی۔ اس مخالفت کو دیکھ کر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار کھڑے ہو گئے اور بی جے پی اراکین اسمبلی کو ڈانٹنے لگے۔

خیال رہے کہ کرناٹک میں فلور ٹیسٹ جاری ہے اور اس درمیان خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ 19 اراکین آج اسمبلی نہیں پہنچے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اگر آج تحریک اعتماد پر ووٹنگ ہوتی ہے تو کماراسوامی حکومت کے لیے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ بی جے پی آج ہی ووٹنگ کرائے جانے کا مطالبہ پہلے ہی کر چکی ہے۔

جو اراکیین اسمبلی آج غیر حاضر ہیں ان کے نام اس طرح ہیں... بیارتھی بساوراج، منی رتنا، ایس ٹی سوماشیکر، رمیش جرکی ہولی، روشن بیگ، سری منت پاٹل، آنند سنگھ، بی ناگیندر، آر شنکر، کے گوپالیا، نارائن گوڈا، ایم ٹی بی ناگ راج، بی سی پاٹل، ایچ وشوناتھ، مہیش کمتھا ہلی، پرتاپ گوڈا پاٹل، ڈاکٹر سدھاکر، شیورام ہیبّر، این مہیش۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا