:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
بنگلور:18جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)کرناٹک اسمبلی میں وزیر اعلیٰ کماراسوامی نے تحریک اعتماد پر بحث کے دوران بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس کے اراکین اسمبلی بہت جلدی میں دکھائی دے رہے ہیں اور وہ ریاستی حکومت کو گرانے پر آمادہ ہیں۔ اس بحث کے دوران بی جے پی اور کانگریس کے اراکین اسمبلی کے درمیان زبردست کہا سنی شروع ہو گئی اور اسمبلی میں زبردست ہنگامہ کا ماحول بن گیا ہے۔
انھوں نے بی جے پی سے یہ سوال کیا ہے کہ آخر وہ حکومت گرانے کے لیے اس قدر جلدبازی کیوں دکھا رہی ہے۔ کماراسوامی نے کہا کہ ’’ہم عوام کی خدمت کر رہے ہیں اور ان کے حق میں اچھا کام ہو رہا ہے۔ لیکن یہاں صرف حکومت گرانے کی کوشش ہی نہیں ہو رہی ہے بلکہ اسپیکر پر دباؤ بھی بنایا جا رہا ہے جو مناسب نہیں۔‘‘
اس درمیان بی جے پی و کانگریس کے اراکین اسمبلی کے درمیان تلخ کلامی شروع ہو گئی ہے۔ کانگریس کی جانب سے جب سدارمیا بول رہے تھے تو بی جے پی اراکین اسمبلی نے ان کی مخالفت کی۔ اس مخالفت کو دیکھ کر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار کھڑے ہو گئے اور بی جے پی اراکین اسمبلی کو ڈانٹنے لگے۔
خیال رہے کہ کرناٹک میں فلور ٹیسٹ جاری ہے اور اس درمیان خبریں موصول ہو رہی ہیں کہ 19 اراکین آج اسمبلی نہیں پہنچے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اگر آج تحریک اعتماد پر ووٹنگ ہوتی ہے تو کماراسوامی حکومت کے لیے مشکلیں بڑھ سکتی ہیں۔ بی جے پی آج ہی ووٹنگ کرائے جانے کا مطالبہ پہلے ہی کر چکی ہے۔
جو اراکیین اسمبلی آج غیر حاضر ہیں ان کے نام اس طرح ہیں... بیارتھی بساوراج، منی رتنا، ایس ٹی سوماشیکر، رمیش جرکی ہولی، روشن بیگ، سری منت پاٹل، آنند سنگھ، بی ناگیندر، آر شنکر، کے گوپالیا، نارائن گوڈا، ایم ٹی بی ناگ راج، بی سی پاٹل، ایچ وشوناتھ، مہیش کمتھا ہلی، پرتاپ گوڈا پاٹل، ڈاکٹر سدھاکر، شیورام ہیبّر، این مہیش۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |