English   /   Kannada   /   Nawayathi

فتح پور میں مدرسہ اور مسجد پر حملہ کے بعد حالات ہنوز کشیدہ ، پولس پر جانبداری کا الزام

share with us

فتح پور :17جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)ماب لنچنگ کے بعد اب سخت گیر ہندو تنظیموں نے مدارس کوبھی نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔ اترپردیش کے ضلع فتح پور کے ایک مدرسہ میں آگ لگادی اور مذہبی کتابوں کو نذر آتش کردیا، جس کی وجہ سے علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی ہے۔

ریاست اترپردیش کے فتح پور کے بہٹا گاؤں میں گذشتہ روز تالاب کے پاس گوشت کی بوری ملنے کے بعد کچھ شر پسند عناصر نے ہندو تنظیموں کے ساتھ مل کر مدرسہ دارالعلوم غریب نواز اور مسجد پر حملہ کردیا ۔

بی جے پی اور سخت گیر ہندو تنظیموں نے گئوکشی کا معاملہ بتاکر مدرسہ کو آگ لگادی اور مذہبی کتابوں کو نذر آتش کردیا۔
اس واقعہ کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہیں۔
پولیس کے اعلیٰ افسران جائے واردات پر پہنچ گئے ہیں اور کثیرتعداد میں علاقے میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے، لیکن اب بھی حالات کشیدہ ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مدرسہ بند ہونے کے سبب بڑا حادثہ ہونے سے بچ گیا۔ کشیدگی کو دیکھتے ہوئے فی الحال آس پاس کے لوگ گھروں میں تالا ڈال کر وہاں سے اپنے رشتہ داروں کے یہاں چلے گئے ہیں۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اتنا کچھ ہونے کے بعد بھی پولیس ہندو تنظیموں کے خلاف سخت قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔

ضلع مجسٹریٹ سنجیو سنگھ نے بتایا کہ حالات کی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کثیر تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کردیا گیا ہے اور حالات پر پینی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا