English   /   Kannada   /   Nawayathi

ترکی کا روس کے ساتھ مل کر میزائل نظام تیار کرنے کا عزم

share with us


امریکا کہتاتھا ہم روس سے میزائل نہیں خریدسکتے مگرآٹھواں جہاز انقرہ پہنچ چکا ہے،ترک وزیردفاع
انقرہ:16جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے روس سے میزائل نظام کی خریداری پر امریکا کی جانب سے دی گئیں پابندی کی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب اگلا قدم میزائل نظام کو روس کے ساتھ مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے۔غیر ملکی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق طیب اردوان نے روس سے خریدے گئے ایس400 میزائل نظام کی ایک اور کھیپ پہنچنے کے بعد انقرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی شدید مخالفت کے باوجود روس سے میزائل نظام خرید رہے ہیں۔امریکا کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کہتے تھے کہ وہ نہیں خرید سکتے، وہ کہتے تھے کہ میزائل کو لا نہیں سکتے، وہ کہتے تھے کہ ان کے لیے یہ خریدنا ٹھیک نہیں اور آٹھواں جہاز پہنچ چکا ہے اور نظام کو اتارنا شروع کردیا گیا ہے۔ترک صدر نے کہا کہ میزائل نظام کو ایک سال سے کم عرصے میں مکمل طور پر منتقل کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپریل 2020 تک ہم میزائل نظام کو مکمل طور پر پہنچا دیں گے اور اس کے ساتھ ہم دنیا میں فضائی دفاعی نظام کے حوالے سے چند ممالک میں شامل ہوں گے۔طیب اردوان نے کہا کہ اب اگلا قدم میزائل نظام کو روس کے ساتھ مشترکہ طور پر تیار کرنا ہے۔قبل ازیں ترکی کے وزیر دفاع نے کہا تھا کہ روس کے دو مزید کارگو جہاز ترک دارالحکومت انقرہ کے قریب ایئربیس پر لینڈ کر گئے ہیں جو روسی ساختہ ایس400 نظام کے پرزے لے کر آئے ہیں اور یہ آٹھواں اور نواں جہاز ہے جو نظام کے مختلف حصے لے کر پہنچ گیا ہے۔واشنگٹن کا کہنا تھا کہ روسی ایس400 کا نیٹو کے ہتھیاروں سے کوئی مقابلہ نہیں ہے اور اس نظام کی خریداری سے روس کو ایف35 جیٹ کے حوالے سے حساس دستاویزات تک رسائی کا بھی خدشہ ہے۔ترکی نے امریکا کے دباو کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دفاعی حوالے سے خریداری اس کا قومی سلامتی کا معاملہ ہے اور روس سے معاہدہ تجارتی ہے جس کو منسوخ نہیں کیا جاسکتا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا