English   /   Kannada   /   Nawayathi

مفتی صاحب کی جئے شری رام نہ کہنے پر کی گئی پٹائی ، جمعیۃ علماء بڈھانہ کے ذمہ داران کا دورہ

share with us


جمعیۃ علماء ہند بڑھانہ کے عہدیداروں نے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اصول وارو کی گرفتاری کا مطالبہ کیا 

بڈھا نہ:14جولائی2019(فکروخبر/ذرائع) قصبہ بڑھانہ کے پانچ کلومیٹر واقعے موضع جولا کے رہنے والے مفتی املاک الرحمان کے ساتھ ہوئے واقعہ سے لوگو میں شدید غصہ پایا جا رہا ہے یہ واقعہ قصبہ بڑھانہ سے  تقریبا دس کلومیٹر کے فاصلے پر ہوا ہے  قابل غور ہے ہے واقعہ  سے پولیس چوکی کی دوری دو سو میٹر ہے ، جمعیۃ علماء ہند بڑھانہ کے عہدیداروں نے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے جولا کا دورہ بھی کیا

  واضح رہے کہ ملک میں اقلیتی فرقہ اور دلتوں پر مذہبی تشدد کی آڑ میں موب لنچنگ کی واردات رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے آئے دن کہیں نہ کہیں نیا معاملہ سامنے آ رہا ہے جون کے مہینے میں جھارکھنڈ میں تبریز انصاری نامی نوجوان ان کو جے شری رام کا نعرہ نہ لگانے کی بنیاد پر فرقہ پرست عناصر کیذریعے قتل کر دیا گیا اسی طرح کا معاملہ گزشتہ ہفتہ کی شام میں پیش آیا ہے گاؤں جولا رہنے والے مفتی املاک الرحمن ولد ولد محمد یامین ضلع میرٹھ کے قصبہ سردھنہ میں صابری مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں جو کی شام کے وقت 6.00 بجے اپنے گاؤں جولا میں اپنی موٹر سائیکل سے آ رہے تھے، میرٹھ کرنال  ہائی وے پر سرورا کٹی گاؤں کے قریب مفتی صاحب کو  تقریبا 10 شر پسند عناصر لڑکونے روک لیا اور مفتی صاحب  پر مذہبی چھینٹا کسی کرتے ہوئے جے شری رام کا نعرہ بلند کرنے کو کہنے لگے اور مفتی صاحب پر مارپیٹ شروع کردی اور مفتی صاحب پر قاتلانہ حملہ کر دیا مفتی صاحب جان بچا کر وہاں سے نکل گئے مفتی صاحب نے جب ا پنے گاؤں والو کو اپنے ساتھ پیش آئے واقعہ کی لوگوں کو اطلاع دی جس پر گاؤں والوں واقعے سے ناراض ہو کر اور درجنوں افراد پولیس سے ملے واقعہ کے بارے میں آگاہ کیا. سرکل  پولیس افسر  اور کوتوالی انچارج یشپال سنگھ نے کٹی چوکی سے متعلق تھانہ انچارج سے بات  کی اور اور یقین دہانی کرائی کے قصورواروں سخت کارروائی کرائی جائے گی  جس پر گاؤں کے سرکردہ افراد نے تھانہ دوگھٹ ضلع باغپت میں نامعلوم سر پسند عناصر کے خلاف تحریر دی ہے
واقعہ کو لے کر علاقے میں غصہ پایا جارہا ہے  اس سلسلے میں جمعیۃ علماء ہند نے بھی غصہ ظاہر کرتے ہوئے قصورواروں پر سخت کاررواہی کا مطالبہ کیا ہے جمعیۃ علماء ہند بڑھانہ کے  ایک  وفد نے حافظ شیر دین حافظ محمد تحسین محمد آصف قریشی کی قیادت میں مفتی املاک الرحمن کی رہائش گاہ پہنچ کر پوری واقعہ کی معلومات حاصل کر جمعیۃ علماء ہند  کے مرکزی دفتر کو دی مفتی صاحب نے جمعیت کے وفد کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہاگاؤں جولا کہ رہنے والے مفتی املاک الرحمن ولد ولد محمد یامین ضلع میرٹھ کے قصبہ سردھنہ میں صابری مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیتے ہیں جو کی شام کے وقت 6.00 بجے اپنے گاؤں جولا میں اپنی موٹر سائیکل سے آ رہے تھے، میرٹھ کرنال  ہائی وے پر سرورا کٹی گاؤں کے قریب مفتی صاحب کو  تقریبا 10 سر پسند عناصر لڑکونے روک لیا اور مفتی صاحب  پر مذہبی چھینٹا کسی کرتے ہوئے جے شری رام کا نعرہ بلند کرنے کو کہنے لگے اور مفتی صاحب پر مارپیٹ شروع کردی اور مفتی صاحب پر قاتلانہ حملہ کر دیا معلومات جس پر جمعیت علماء ہند کے عہدیداران نے کہا سر پسند عناصر ایسے  واقعات کرنے سے باز نہیں آرہے  جوکہ باہمی ہم آہنگی کو ختم کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پولیس قصورواروں کو جلد گرفتار کر سخت کاررواہی کرے حافظ شیر دین حافظ تحسین آصف قریشی نے مشترکہ طور پر کہا کہ ماب لنچنگ کے واقعات کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت قانون بنائے
جمعیت علماء کے عہدیداروں نے گاؤں والوں سے  امن و امان کی  اپیل کرتے ہوئے کہا کہ قصورواروں کے خلاف سخت کاررواہی کرائی جائے انہوں نے کہا کہ اگر پولیس قصورواروں کو جلد گرفتار نہیں کرتی ہے تو جلد ہی جمعیت علماء کے لوگ پولیس کے اعلی حکام سے  ملیں گے
انہوں نے کہا کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا جو ماحول خراب کر رہے ہے انہیں سبق ضرور ملے آصف قریشی نے کہا کہ پیر کو پولیس ڈائریکٹر آف جنرل کو خط بھیجا جائے گا اس دوران  مفتی آزاد قاسمی امام مرکزی مسجد جولا اللہ مولانا عبدالجلیل قاسمی پردھان حاجی جمشید محمد طاہر ٹھیکیدار قاری محمد ارشاد  حافظ محمد انور قاری عبدالجبار  محمد شاہد قریشی  حافظ جاوید حافظ محمد ندیم گلریز رانا وغیرہ موجود رہیں 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا