English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدرسہ کے کمسن طلباء پر شدت پسند بجرنگیوں کا حملہ ،جئے شری رام نہ کہنے پر مارپیٹ

share with us

اناو:13جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)بی جے پی  کے دور حکومت میں اقلیتوں اور مسلمانوں کے ساتھ  ہجومی تشدد کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے اور تاحال اس ضمن میں کسی قسم کی کوئی سرکاری کارروائی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔  تازہ واقعہ میں ایک مدرسے کے بچوں کو نعرہ جے شری رام لگانے پہ مجبور کیاگیا 

یہ واقعہ جمعرات کو اناؤ کے صدر علاقے کے جی آئی سی گراؤنڈ میں ہوا، جہاں طالب علم کرکٹ کھیل رہے تھے۔ یہاں مبینہ طور پررائٹ ونگ  گروپ سے جڑے کچھ نو جوانوں نے ان طالب علموں سے مارپیٹ کی اور بھاگنے پر ان پر پتھراؤ بھی کیا ۔

زخمی طالب علموں کا الزام ہے کہ ان کو جئے شری رام بولنے کے لیے مجبور کیا گیا۔ اطلاع ملنے کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے طالب علموں کو علاج کے لئے بھیجا۔

کرکٹ گراؤنڈ سے متصل جامع مسجد اور مدرسہ دونوں قائم ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ہندو توا اذہان کے شرپسندوں نے کمسن بچوں کی نہ صرف بیٹ سے پٹائی کی بلکہ ان کے کپڑے بھی پھاڑ دیے۔ مارپیٹ کے نتیجے میں بچے زخمی ہو گئے جب کہ تین شدید زخمی بتائے جاتے ہیں۔

پولیس کو ملنے والی شکایت میں کہا گیا ہے کہ کئی بچوں کے سروں پہ بھی چوٹیں آئی ہیں۔ واقعہ کے بعد پولیس نے ایک ملزم کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔

جامع مسجد اناؤ سے وابستہ مولانا نعیم مصباحی کا کہنا ہے کہ  بچوں کی پٹائی کرنے والوں نے پتھروں سے بھی حملہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پٹائی کرنے والوں کے فیس بک پروفائل سے معلوم ہوا ہے کہ وہ بجرنگ دل سے تعلق رکھتے ہیں۔

؎ واقعہ کے بعد مدرسے اور جامع مسجد کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو پھر مجبوراً دھرنا دیا جائے گا اور مظاہرے کیے جائیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا