English   /   Kannada   /   Nawayathi

 سابق امریکی فوجیوں کی اکثریت افغان جنگ کی مخالف ،رپورٹ

share with us


  58 فیصد سابق امریکی فوجی اور 59 فیصد امریکی عوام افغانستان میں جنگ کے حامی نہیں،رپورٹ 


 واشنگٹن:11جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)امریکہ میں سابق فوجیوں اور عوام  کی اکثریت کا کہنا ہے کہ امریکہ کو افغانستان میں جنگ نہیں شروع کرنی چاہیے تھی۔   غیر ملکی خبر رساں ادارے  کے مطابق پیو ریسرچ سنٹر کے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 58 فیصد سابق امریکی فوجی اور 59 فیصد امریکی عوام افغانستان میں جنگ کے حامی نہیں ہیں اور 10 میں سے صرف چار افراد ایسے تھے جنہوں نے کہا کہ امریکہ کو افغانستان پر حملہ کرنا چاہیے تھا۔امریکہ کی عراق جنگ اور شام میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف فوجی مداخلت کو بھی سابق فوجیوں اور عوام نے رد کیا ہے۔ سروے کے مطابق 64 فیصد سابق فوجیوں اور 55 فیصد لوگوں نے امریکہ کی اس کارروائی کی مخالفت کی ہے۔58 فیصد سابق امریکی فوجی اور 59 فیصد امریکی عوام افغانستان میں جنگ کے حامی نہیں ہیں۔پیو ریسرچ سنٹر کے اس سروے میں اہم بات یہ ہے کہ ’امریکہ کی افغانستان اور عراق جنگ کی مخالفت کرنے والے سابق فوجیوں میں ان کی تعداد زیادہ ہے جنہوں نے ان جنگوں میں حصہ لیا اور ان فوجیوں کی تعداد کم ہے جنہوں نے ان جنگوں میں حصہ نہیں لیا۔اس سروے میں غلطی کی گنجائش بہت کم ہے جو کہ سابق فوجیوں کے لیے 3.9 فیصد رکھی گئی ہے اور عام لوگوں کے لیے غلطی کا تناسب 3.1 فیصد ہے۔امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان میں عام صدارتی انتخابات سے پہلے طالبان کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاکہ وہاں سے امریکی فوجیوں کا انخلا ممکن ہو سکے۔امریکہ اور طالبان کے درمیان بات چیت کا ایک دور حال ہی میں دوحہ میں ہوا جو چھ روز تک جاری رہا اور اس دوران دو روز کے لیے طالبان اور 70 افغان مندوبین کے درمیان بھی مذاکرات ہوئے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا