English   /   Kannada   /   Nawayathi

بیوی کو لینے سسرال پہونچے دلت نوجوان کا دھاری دار ہتھیاروں سے حملہ کر قتل ،۸ کے خلاف کیس

share with us

احمد آباد:10جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)ہندوستان میں بھگوادہشت گردوں کے مظالم کا شکار مسلمانوں کے ساتھ دلت بھی ہورہے ہیں۔ تازہ واقعہ گجرات کا ہے جہاں احمد آباد ضلع کے ورمور گاؤں میں د س بارہ اونچی ذاتی کے لوگوں نے ایک دلت نوجوان ہریش کمار سو لنکی کو مار مار کرقتل کردیاہے۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ہریش کمار سولنکی نے ایک اونچی ذات کی لڑکی ارمیلاجھالا سے چھ ماہ قبل شادی کی تھی۔ یہ رشتہ ارمیلا کے باپ دشرت سنگھ جھالا نے منظور نہیں کیا۔ کچھ دنوں قبل انہوں نے اپنی بیٹی ارمیلا کو گھر بلایا اور کہاکہ وہ جلد ہی اسے واپس سسرال بھیج دیں گے لیکن یہاں پہونچنے کے بعد باپ نے سسرال جانے سے منع کردیا۔ ہریش کمار سولنکی نے مشاورتی ٹیم ابھیان 181 کی مدد طلب کی۔ ابھیان ٹیم سولنکی کو لیکر اپنے ساتھ ورمور گاؤں گئی۔ ٹیم نے سولنکی کو ڈرائیور کے ساتھ سرکاری گاڑی میں گھر سے کے باہر چھوڑ دیا اور اس نے اندر جاکر لڑکی،اس کے باپ ا ور دیگر افراد سے ملاقات کی۔20منٹ کی میٹنگ کے بعد یہ طے پایاکہ ارمیلا اپنے شوہر کے ساتھ گھر جائے گی۔ یہ فیصلہ ہونے کے بعد شام کے تقریبا سات بجے جیسے ہی یہ لوگ گھر سے باہر نکلے اسی وقت دس بارہ لوگ گھر کے سامنے آئے اور انہوں نے ہریش کو زبردستی گاڑی سے اتار اور اس کے بعدلڑکی کے باپ دشرت سنگھ کے ساتھ ملکر اس پر تلوار،رڈ، خنجر اورلاٹھی وغیرہ سے حملہ کردیا جسے سے وہیں پر دلت نوجوان کی موت ہوگئی۔ ابھیان ٹیم پر بھی شرپسندوں نے حملہ کیا۔ اس کی بیوی اپنی نگاہوں کے سامنے بے بس ہوکر یہ ظلم دیکھتی رہی۔ فی الحال پولس رپوٹ کے مطابق ارملا گمشدہ بتائی جارہی ہے۔

 پولس نے اس معاملے میں اٹھ لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی متعدد دفعات کے تحت کیس درج کرلیاہے اورکلیدی مجرم امر جھالاکے باپ دشتر ت سنگھ جھالاکو بتایا ہے۔ دشتر ت سنگھ کے علاوہ کسی بھی ملزم کو اب تک پولس گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

ہریش کمار سولنکی اور امر جھالاکی ملاقات احمد آباد کے ایک کالج میں ہوئی تھی جس کے بعد دونوں نے شادی کرلی۔ امر جھالا دو ماہ سے حاملہ ہے۔ اس واقعہ کے بعد وہ غائب ہوچکی ہے۔ہر یش کمار کا گھر گاندھی دھام میں تھا۔

گجرات میں دلتوں پر حملہ اور اونچی ذاتی کے لوگوں کی طرف سے زیادتی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ نیشنل کرائم ریکاڈ بیور کے مطابق 2006 سے 2016 کے درمیان دلتوں کے خلاف کرائم اور نفرت کے واقعات میں 746 فیصد کا اضافہ سامنے آیاہے۔تعجب کے بات یہ ہے کہ کرائم کے اتنے سارے واقعات cheduled Castes and Scheduled Tribes (Prevention) of Atrocities Act in 1989 کے باوجود سامنے آئے ہیں۔

گذشتہ سال2018 میں 2اپریل کو اپر کاسٹ کے لوگوں نے در درجن سے زائد دلتوں کا قتل صرف مدھیہ پردیش میں کردیا۔اس کے علاوہ ملک بھر میں دلتوں پر ظلم تشدد اور قاتلانہ حملہ ہوا۔ دلتوں کے ساتھ یہ سب محض اس وجہ سے ہوا کہ انہوں نے 2اپریل کو بھارت بند کی مہم چلائی تھی۔اس کے علاوہ ماب لچنگ کے واقعات میں مسلمانوں کے بعد دوسرے نمبر پر دلت ہیں جن پر بھگوادہشت گردوں نے حملہ کیاہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا