English   /   Kannada   /   Nawayathi

سوڈانی بحران کے حل کے لیے ایتھوپیا کی سول اکثریتی انتظامی کونسل کے قیام کی تجویز

share with us


ایتھوپیا کے ایلچی نے پندرہ رکنی عبوری انتظامیہ کا خاکا پیش کردیا، سویلین کی اکثریت ہوگی،میڈیاسے گفتگو


خرطوم:23جون2019(فکروخبر/ذرائع)سوڈان کی حکمراں عبوری کونسل کے جرنیلوں سے مذاکرات کرنے والے ایتھوپیا کے ایک ایلچی نے ملک میں جاری بحران کے حل کے لیے سول بالادستی کی حامل عبوری انتظامی کونسل کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سوڈان کی احتجاجی تحریک کے دو رہ نمایوں نے بتایا کہ ایتھوپیا کے ایلچی نے پندرہ رکنی عبوری انتظامیہ کا خاکا پیش کیا ہے اور اس میں سویلین کی اکثریت ہوگی اور قیادت بھی ان کے پاس ہوگی۔سوڈان میں سابق مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کی برطرفی کے بعد سے جاری بحران کے حل کے لیے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد ثالثی کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ان کے ایلچی محمود ضریر فوجی جرنیلوں کے بعد احتجاجی تحریک کے لیڈروں سے سیاسی انتقال اقتدار سے متعلق اپنے مجوزہ خاکے کے بارے میں بات چیت کرنے والے تھے۔ایک احتجاجی لیڈر امجد فرید نے کہا کہ دستاویز میں سابقہ سمجھوتوں کا حوالہ دیا گیا ہے اور اسوڈانی بحران کے حل کے لیے ایتھوپیا کی سول اکثریتی انتظامی کونسل کے قیام کی تجویزس میں پندرہ ارکان پر مشتمل ایک خود مختار کونسل کی تشکیل کی تجویز پیش کی گئی ہے۔اس میں آٹھ شہری اور سات فوجی ارکان شامل ہوں گے۔شہری ارکان میں سے سات کا تعلق احتجاجی تحریک کے اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی سے ہوگا۔احتجاجی تحریک کے ایک اور لیڈر مدنی عباس مدنی نے بھی ایتھوپیا کی پیش کردہ سولین کی بالادستی کی حامل انتظامی کونسل کی مفاہمتی تجویز کی تصدیق کی ہے۔احتجاجی تحریک کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں نے اپنی گذشتہ بات چیت میں تین سال کے عبوری دور اور تین سو ارکان پر مشتمل پارلیمان کے قیام سے اتفا ق کیا تھا۔ مجوزہ پارلیمان کے دوتہائی ارکان احتجاجی تحریک سے نامزد کیے جائیں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا