English   /   Kannada   /   Nawayathi

تین طلاق بل لوک سبھا میں پیش ،کانگریس اورمسلم ارکان پارلیمان نے کی سخت مخالفت ، حکومت کی منشا پر اٹھائے سوال

share with us

نئی دہلی :21جون2019(فکروخبر/ذرائع)اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان لوک سبھا میں تین طلاق بل پر ووٹنگ کرائی گئی جس میں اس بل کے حق میں 186 ووٹ پڑے جب کہ خلاف میں 74 ووٹ پڑے۔ مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد کے ذریعہ آج لوک سبھا میں تین طلاق پر بل پیش کرنے کی کوشش کی گئی جس پر کانگریس کے لوک سبھا رکن ششی تھرور اور ایم آئی ایم رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے سخت اعتراض کیا۔

اپوزیشن پارٹی کے اعتراض اور ہنگامے کے درمیان تین طلاق بل کو صوتی ووٹوں سے پیش کرائے جانے کی کوشش کی گئی لیکن کانگریس و دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے اس پر بھی اعتراض ظاہر کیا۔ بعد ازاں فیصلہ لیا گیا کہ پیپر ووٹ کے ذریعہ تین طلاق بل پر اراکین لوک سبھا کی رائے حاصل کی جائے گی۔ چونکہ ابھی اراکین پارلیمنٹ کو سیٹیں الاٹ نہیں ہوئی ہیں اس لیے الیکٹرانک ووٹنگ کرانا ممکن نہیں ہو سکا اور پرچی تقسیم کر ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ کے بعد جب اس کو شمار کیا گیا تو بل کے حق میں 186 ووٹ پڑے جب کہ خلاف میں 74 ووٹ پڑے۔

اس سے قبل کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے تین طلاق بل کے ڈرافٹ کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں تین طلاق بل کی حمایت نہیں کرتا کیونکہ یہ بل مسلم خاندانوں کے خلاف ہے۔‘‘ ششی تھرور نے مزید کہا کہ ’’صرف ایک طبقہ کو دھیان میں رکھ کر بل کیوں لایا جا رہا ہے؟ اس بل سے مسلم خواتین کی حالت میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔‘‘

کانگریس کے علاوہ کچھ دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے بھی تین طلاق بل کی مخالفت کی۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے لوک سبھا میں کہا کہ ’’تین طلاق بل خاتون مخالف ہے اس لیے اس کی حمایت نہیں کی جا سکتی۔‘‘ اویسی نے اس بل پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے حکومت سے سوال کیا کہ ’’آپ کو مسلم خواتین سے اتنی محبت ہے تو کیرالہ کی خواتین کے تئیں محبت کیوں نہیں ہے؟ آخر سبریمالہ پر آپ کا رخ کیا ہے۔‘‘

حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کسی دوسرے مذاہب ماننے والے افراد اگراپنی بیوی کو طلاق دیتے ہیں تو انہیں ایک سال کی سزاء ہوتی ہے۔ جبکہ مسلم شخص اگرطلاق دیتاہے تو اس تین سال کی قید ہوگی۔ اس طرح سے بل میں دستورہند کے آرٹیکل 14 اور 15 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

 

اس بل سے متعلق جب سماجوادی پارٹی کےسینئرمسلم لیڈراوررامپورسے رکن پارلیمنٹ اعظم خان سے پوچھا گیا تو انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اس کا جواب دیا۔ اعظم خان نےکہا کہ اسلام میں جتنے حقوق خواتین کودیئے جاتے ہیں، اتنا کسی بھی مذاہب میں نہیں دیا جاتا۔ 1500 سال قبل اسلام ہی واحد ایسا مذہب تھا، جس میں خواتین کو برابرکے حقوق دیئے گئےتھے۔ جبکہ ایسا کسی دیگرمذہب میں کبھی نہیں کیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ اعظم خان نےدعویٰ کیا کہ آج طلاق اورخواتین کےتئیں تشدد کی خبریں سب سےکم  مذہب اسلام میں ہی سننےکوملتی ہیں۔ خواتین کوجلایا یا انہیں قتل نہیں کیا جاتا ہے۔

اعظم خان نے کہا کہ تین طلاق کا موضوع مذہبی ہے نہ کہ سیاسی۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے لئے قرآن سے بڑھ کرکچھ بھی نہیں ہے۔ شادی کے لئے، طلاق کے لئے ایسی سبھی باتوں کے لئے قرآن میں واضح طورپراحکامات دیئے گئے ہیں اورہم ان پرعمل کرتے ہیں۔ لہٰذا کسی کوبھی اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا