English   /   Kannada   /   Nawayathi

ترک صدر کامحمد مرسی کی موت معاملہ میں عالمی عدالت جانے کا عزم

share with us

غزہ :20جون2019(فکروخبر/ذرائع)مصرکے سابق صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی ناگہانی موت پر ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے مصری حکومت کو عالمی عدالت میں لے جانے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ محمد مرسی کی موت قدرتی وجوہات کے سبب نہیں تھی'۔

انہوں نے استنبول میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' مصر کے سابق صدر محمد مرسی کمرۂ عدالت میں 20 منٹ تک مدد کے لیے ہاتھ ہلاتے رہے لیکن حکام نے ان پر توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ میں اس لیے کہتا ہوں کہ محمد مرسی مرے نہیںبلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے'۔ایردوان نے اسلامی تعاون کونسل (او آئی سی) سے مطالبہ کیا کہ وہ محمد مرسی کے قتل پر سخت اقدام اٹھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بحیثیت ترک اس مسئلہ کو زندہ رکھیں گے اور محمد مرسی کے قتل کے جرم میں مصر کی حکومت کو عالمی عدالت میں لے جائیں گے۔


ترک صدر نے محمد مرسی کو شہید کا لقب دیا اور کہا 'مجھے یقین ہے کہ محمد مرسی کی موت قدرتی وجوہات کے سبب نہیں تھی'۔ایردوان نے مزید کہا کہ وہ مذکورہ معاملہ رواں ماہ کے اواخر میں منعقد ہونے والے جی -20 سمٹ میں اٹھائیں گے۔

 

صدر ایردوان نے استنبول میں ناشتے پر غیر ملکی اخباری نمائندوں کے ساتھ ملاقات  کی۔

اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ اقوام متحدہ، 6 سال قبل فوجی حملے سے اقتدار سے ہٹائے جانے والے، 67 سالہ مُرسی کی مشتبہ موت  کو یقیناً ایجنڈے پر لائے گی اور اس کے ذمہ داروں سے جواب دہی کرے گی۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ہمیں حق حقوق کا اور  آزادیوں کا سبق دینے والے، 52 فیصد ووٹوں کے ساتھ، منتخب  صدر کی مارشل لاء کے ذریعے معزولی اور مصر  کی عدالت میں وفات پر خاموش رہیں تو بھی ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جیسے ہم،  2 اکتوبر 2018 کو استنبول سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی  کے بہیمانہ قتل کی فراموشی پر رضا مند نہیں ہوئے اسی طرح کمرہ عدالت میں وفات پانے والے محمد مرسی کے المیے کو بھی  فراموش نہیں کرنے دیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ہم نے ذرائع ابلاغ  کے، عوام کی خاطر  ، سیاست دانوں کا احتساب  کرنے اور قومی مفادات کی خاطر حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے کی نہ تو  کبھی مخالفت کی ہے اور نہ ہی کریں گے۔

اس کے بالکل برعکس ہمیں اعتراض  ، ذرائع ابلاغ کے احتساب کا ذریعہ بننے کی بجائے مطلق العنان بننے پر ہے، سیاست کو اپنی خواہش کے مطابق شکل دینے  کا ذریعہ بننے پر ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا