English   /   Kannada   /   Nawayathi

سوشل میڈیا پر ائی ایم اے کے تعلق سے آڈیو وائرل ، سیاسی لیڈر پر ۴۰۰ کروڑ ہڑپنے کا الزام، خودکشی کرنے کی کہی بات

share with us

بنگلور:10جون2019(فکروخبرنیوز) پچھلے چودہ سالوں سے  سرمایہ کاری کے نام پر جاری ائی ایم اے کمپنی کا بھی لگ بھگ خاتمہ ہو تا نظر آرہا ہے ، گزشتہ روز سے ہی ایک آڈیو کلپ وائرل ہو رہی ہے جس  کے بارے  میں کہا جا رہا ہے کہ اس کی آواز کمپنی کے مینجنگ ڈائرکٹر سے ملتی جلتی ہے آڈیو میں کہا گیا  ہیں کہ وہ سیاسی لوگوں کے دباواور پریشانی  کی وجہ سے  ذندگی کا خاتمہ کرنے جا رہے ہیں،وہیں انہوں نے کہا کہ ان کی کی پانچ سو کروڑ کی جائیداد سے سرمایہ کاروں کو رقوم لوٹائی جائیں جبکہ مقامی ایم ایل اے سے بھی رقم واپس لیتے ہوئے سرمایہ کاروں کے حوالہ کی جا ئے ، 

  انہیں سوشل میڈیا پر آڈیو وائرل ہونے کے بعد  سرمایہ کاروں میں بے چینی پیدا ہو گئی ہے ، اورصبح سے ہی شیواجی نگر واقع ان کے گولڈ شوروم کے باہر لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی اور ہنگامہ کرنا شروع کر دیا ، سرمایہ کار خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں اور اپنی رقوم کی واپسی کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں،شوروم کے باہر بھیڑ دیکھتے ہوئے پولس بھی تعینات کر دی گئی تھی ، 

بتایا جارہا ہے کہ اب تک قریب ۳۵۰۰ سے زائد سرمایہ کاروں نے پولس تھانہ میں ائی ایم اے کے خلاف شکایت درج کرائی ہے

 جہاں تک آڈیو کلپ کا سوال ہے اس پر بھی کئی طرح کے سوالات اٹھ کھڑے ہور ہے ہیں، آڈیو میں وہ شیواجی نگر کے سیاستداں پر ۴۰۰ کروڑ رروپئے ہڑپنے اور الٹے دھمکی دینے اور پریشان کرنے کے لئے غنڈے  بھیجنے کا الزام عائد کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف مقامی کانگریس لیڈر روشن بیگ نے آڈیو کو فرضی قرار دیتے ہوئے اسے ان کی شبیہ بگاڑنے کی ایک کوشش قرار دیا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ ائی ایم اے کے ڈائرکٹر سے ان کا کوئ کاروباری لین دین نہیں البتہ علاقہ کے ترقیاتی اور سماجی کاموں میں ایک آدھ بار ان سے رابطہ قائم کرنے کا اتفاق ہواہے وہیں عوام کی جانب سے اس خبر پر ملا جلا رد عمل سامنے آرہا ہے ،  سماجی فلاحی کاموں میں دل کھول کر حصہ لینے والے شخص  کی جانب سے خودکشی کی بات پر بھی لوگوں نے آڈیو کو فرضی قرار دیا ہے لیکن اب سوال یہ ہے کہ آخرآڈیو فرضی ہے تو پھر آئی ایم اے کے ڈائرکٹر کہاں اور کس حالت میں ہیں، ،اور ان کی طرف سے کوئی بیان کیوں نہیں جاری کیا جا رہا ہے ،دوسری طرف عوام بھی اپنے سرمایہ کو لے کر کافی پریشان ہیں ، تاہم پولس نے بھی اس آڈیو کے صداقت کے تعلق سے کوئی وضاحت نہیں کی ہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا