English   /   Kannada   /   Nawayathi

یورپی یونین ممالک ایران پر تنقید کرنے کی حیثیت میں نہیں ہیں: ایرانی وزیر خارجہ

share with us

تہران:09جون2019(فکروخبر/ذرائع)ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ یورپی یونین ممالک جوہری سمجھوتے  سے غیر متعلقہ مسائل  کے حوالے سے ایران پر تنقید کرنے کی حیثیت میں نہیں ہیں۔

ظریف نے دارالحکومت تہران میں ایک پرائیویٹ یونیورسٹی کے طالبعلموں کے ساتھ ملاقات کی۔اجلاس میں انہوں نے اخباری نمائندوں کے لئے ایجنڈے کے موضوعات کا بھی جائزہ لیا۔

ظریف نے کہا ہے کہ جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس اور جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے  کے تہران میں مذاکرات اور صدر حسن روحانی  کا تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبے  کا متوقع دورہ ایرانی سیاست کو بیان کرنے اور تمام دنیا کو ہدف بنانے والی پالیسیوں کے مقابل حل کی تلاش کے حوالے سے ایک اہم موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام اجلاسوں میں شینزو آبے کو بتایا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ کی پالیسیاں صرف ایران کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے ممالک کو ہدف بنا رہی ہیں اور اقتصادی مسائل کا واحد حل اقتصادی جنگ کو بند کرنا ہے۔

ظریف نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتے  کے فریق یورپی ممالک پر  ایران کے اقتصادی تعلقات  کو معمول پر لانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ یورپی یونین ممالک جوہری سمجھوتے سے غیر متعلقہ موضوعات  کے حوالے سے ایران پر تنقید کرنے کی حیثیت میں نہیں ہیں۔ ان ممالک کو اس پہلو پر بات چیت کرنا چاہیے کہ مسئلے کو کس قدر حل کیا گیا ہے اور کس درجے تک معمول پر لانے کو یقینی بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جوہری سمجھوتے  میں اٹھائے گئے اقدامات نہیں بلکہ نتیجہ اہمیت کا حامل ہے۔ اس نوعیت کے بیانات درست نہیں ہیں کہ ہم نے کوشش کی ہے لیکن نہیں ہوا۔ ہم بھی اب کے بعد وہی کر سکتے ہیں کہ جو وہ کر رہے ہیں۔  ہم بھی ان کے اٹھائے گئے اقدامات سے ہم آہنگ فیصلے کریں گے۔

وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ علاقے کے لئے مغرب کی پالیسیوں کا نتیجہ نقصان کے علاوہ اور کچھ نہیں نکلا۔ جرمنی نے سعودی عرب کے لئے اسلحے کی فروخت بند کر دی ہے لیکن دیگر ممالک اسے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا