English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھارت ڈوکلام کوپہلے خالی کرے پھر بات ہوگی ؍چین کی بھارت اور امریکہ کو وارننگ

share with us

بیجنگ۔ 22اگست2017(فکروخبر/ذرائع)’’ڈوکلام تنازعہ ‘‘سے متعلق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے چین نے آج واضح کر دیا کہ جب تک ڈوکلام سے بھارتی فوج کا انخلاء نہیں ہوگا تب تک مسئلے کا کوئی فوری حل نہیں نکل سکتا ہے لہذاپہلے بھارت ڈوکلام خالی کرے پھر بات چیت ہوگی ۔اس دوران چین نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان کو سائیڈ لائن کرنے کی کوشش نہ کرے کیونکہ پاکستان نے بین الاقوامی جنگ میں فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا ہے اور چین پاکستان کا ہر محاذ پر ساتھ دینے کیلئے تیار ہے ۔

ذرائع کے مطابق چین کی وزرات خارجہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے ڈوکلام تنازعہ کا فوری حل نکالنے کی جو امید کی ہے وہ کسی بھی طور پر قابل عمل نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈوکلام کا کوئی فوری حل تب تک نہیں نکل سکتا ہے جب تک نہ بھارت اپنی فوجیوں وہاں سے ہٹا لے ۔چینی وزرات خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈوکلام کا ایک ہی حل ہے کہ بھار ت فوجی انخلاء شروع کرے تو پھر مذاکرات ہونگے کیونکہ کسی بھی اعتبار سے چینی فوج وہاں سے نہیں ہٹے گی کیونکہ وہ چین کا علاقہ ہے اور بھارت کا بیان بلا جواز ہے ۔انہوں نے وزیرخارجہ راجناتھ سنگھ کے بیان کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ بھارت اپنا وطیرہ بہتر کرے تاکہ کسی بھی نتیجے پر پہنچا جا سکے ۔ایسے میں انہوں نے مزید کہا کہ حالات کو بہتر بنانے کیلئے بھارت کو اپنی فوجیں پیچھے ہٹانی ہی ہونگی ۔ انہوں نے کہاکہ چین ابھی تک مثبت انداز میں کام کررہا ہے اور چین کے مثبت رویئے کی وجہ سے ڈوکلام میں جنگ چھڑی نہیں ہوئی ہے ورنہ بھارت نے جو رویہ اختیار کیا ہے اگر اس کا جوا ب دیا جائیگا تو ہندچین جنگ چھڑ گئی ہوگی ۔ چینی وزرات خارجہ کی ترجمان ہوچیوئنگ کا کہنا تھا کہ بھارت نے اس علاقے پر جبری طور پر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ اپنی موجودگی کو دکھا رہا ہے ۔اس دوران انہوں نے مزید کہا ہے کہ بھارتی بیان کا کوئی جواز ہی نہیں ہے اور اس میں پیش گی شرط یہ ہوسکتی ہے کہ بھارت اس علاقے کو خالی کرے پھر بعد میں کسی نتیجے پر بات کی جاسکتی ہے ۔ ڈوکلام پر جاری ڈیڈلاک کا عنقریب کوئی حل نکل آنے کی امید ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہاکہ ملک کے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے ایک بار کہا تھا کہ سرحدیں بدلی جاسکتی ہیں پڑوسی نہیں اور موجودہ مودی سرکار اسی نقشہ قدم پر چل رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی نے اپنی حلف برداری کی تقریب میں اپنے ہمسائیہ ممالک کے وزرائے اعظم کو دعوت دی تھی جس کا یہ مقصد تھا کہ پڑوسیوں کیساتھ مل کر بہتر تعلقات کو یقینی بنایا جا سکے ۔انہوں نے کہاکہ جس طرح سے واجپائی نے اپنے دور میں اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی تھی بالکل اسی طرح موجودہ حکومت بھی پڑوسی ممالک کیساتھ بہتر تعلقات کی خواہش مند ہے ۔انہوں نے صاف کر دیا کہ حالات جو کچھ بھی ہوں امن کی کوشش ضرور کی جاسکتی ہے ۔ ڈوکلام معاملہ عنقریب سلجھنے کی پیش گوئی کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہاکہ اس مسئلے کو چین کیساتھ عنقریب حل کیا جائیگااور انہیں امید ہے کہ چین اس میں مثبت رد عمل کا اظہار کریگا ۔انہوں نے کہاکہ مجھے امید ہے کہ بہت جلد حل نکل آئیگا ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت نے کسی بھی ملک کیخلاف میلی آنکھ سے نہیں دیکھا ہے اور نہ ہی اس طرح کے توسیع پسندانہ عزائم بھارت کے پاس ہیں ۔انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے کبھی بھی اپنی سرحدوں کو وسعت دینے کی کوشش نہیں کی ہے لیکن میں یہ کہہ دینا چاہتا ہوں کہ ہماری فوج کسی بھی طاقت کیساتھ لڑ سکتی ہے اور اپنی سرحدوں کا دفاع کر سکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے چین کو خبردار کیا ہے کہ ہم توسیع پسندانہ عزائم نہیں رکھتے ہیں لیکن ہم کسی بھی ملک کیساتھ لڑ سکتے ہیں اور کسی بھی سطح تک جا سکتے ہیں ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا