English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ کی پہل کے بعد ہمت ملی: اشوک لواسا

share with us

نئی دہلی:21مئی2019(فکروخبر/ذرائع)الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملات پر اپنائے گئے سخت رخ کے بعد انہوں نے 'شفاف اور وقت رہتے‘ کاروائی پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو پانچ کلین چٹ دیئے جانے سے ناراض الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے کہا تھا کہ کمیشن میں اقلیتی رائے کو اہمیت نہیں دی جارہی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ آئندہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

واضح رہے کہ 15 اپریل کو سپریم کورٹ نے انتخابات کے دوران مختلف امیدواروں کی جانب سے مبینہ طور پر کی جارہی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں پر الیکشن کمیشن کی جانب سے مناسب کاروائی نہ کئے جانے پر سوال اٹھایا تھا۔

جس کے بعد، الیکشن کمیشن نے حرکت میں آتے ہوئے بی ایس پی سربراہ مایاوتی، ایس پی لیڈر اعظم خان، یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے خلاف کاروائی کی اور ان کی تشہیری مہم پر پابندی لگادی تھی۔

لواسا کا کہنا ہے کہ اقلیتی فیصلہ کو اہمیت دی جائے اور اسے کمیشن کے احکامات میں شامل کرنا چاہئے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا