English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایگزٹ پول : کیا ہے ایگزٹ پول کی حقیقت

share with us

نئی دہلی :20مئی2019(فکروخبر/ذرائع)انتخابات کے نتائج سے پہلے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کئی میڈیا اداروں نے ووٹرز سے بات چیت کی بنیاد پر ایکزٹ پولز جاری کیے ہیں۔ الگ الگ سروے ایجنسیز کی مدد سے ایگزٹ پولز میں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کو اکثریت کے ساتھ ایک بار پھر اقتدار پر قابض بتایا ہے۔

ایگزٹ پول سے ملک کا موڈ اور ہوا کا رخ سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ جب تک انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان نہیں ہو جاتا تب تک ایگزٹ پول پر بحث مباحثہ جاری رہتا ہے

حالانکہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا کہ جب ایگزٹ پول کا اندازہ ٹھیک ہوتا ہو۔ ماضی میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں جب ایگزٹ پول ووٹرز کے موڈ کو سمجھنے میں ناکام ہوئے ہیں۔

اب تک کے تجربے کے مطابق اکثر ایگزٹ پول انتخابی نتایج کی ایک بڑی تصویر تو پیش کرتا ہے لیکن کاؤنٹنگ کے بعد آئے نتائج سے وہ کافی دور رہ جاتا ہے۔

آئیے! بتاتے ہیں کہ کب کب ایگزٹ پول نتائج کی صحیح تصویر پیش کرنے میں کامیاب رہے اور کب کب اس میں ناکام رہے۔

لوک سبھا انتخابات 2014 کے دوران ایگزٹ پول کے زیادہ تر اندازے صحیح ثابت ہوئے تھے۔ زیادہ تر ایگزٹ پول میں بی جے پی کو خود کے دم پر اکثریت حاصل ہوئی تھی اور این ڈی اے 336 سیٹوں پر کامیاب ہوا تھا۔ کانگریس 44 سیٹ پر سمٹ کر رہ گئی تھی۔

گذشتہ انتخابات کے دوران ایگزٹ پول کے اندازے کافی حد تک صحیح رہے لیکن اس سے پہلے مسلسل دو عام انتخابات میں ایگزٹ پول صحیح اندازہ لگانے میں بری طرح ناکام ہوئے۔

ایگزٹ پول کی ناکامی کا سب سے مشہور واقعہ 2004 کا ہے۔ اس وقت زیادہ تر ایگزٹ پول میں اٹل بہاری واجپئی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی پیشن گوئی کی گئی تھی لیکن نتائج بالکل الٹ آئے تھے۔ این ڈی اے کو 189 سیٹیں ملی اور کانگریس کی قیادت والے یو پی اے کو 222 سیٹیں ملی اور ڈاکٹر من موہن سنگھ وزیراعظم بنے۔

سنہ 2004 کے بعد 2009 کے عام انتخابات میں بھی ایگزٹ پول ناکام ہوا۔ زیادہ تر ایگزٹ پول میں یہ تو بتایا گیا کہ یو پی اے کو این ڈی اے پر سبقت حاصل ہوگی لیکن کسی نے بھی یہ اندازہ نہیں لگایا تھا کہ کانگریس تنہا ہی 200 کے پار پہنچ جائے گی۔ نتائج کا اعلان ہوا تو کانگریس کو تنہا 206 اور یو پی اے کو 262 سیٹیں حاصل ہوئی۔

اسی طرح 2015 کے بہار اسمبلی انتخابات کے دوران بھی ایگزٹ پول صحیح اندازہ لگانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے۔ تمام ایگزٹ پول میں بی جے پی پلس 58 سیٹوں پر سمٹ گئی جبکہ جے ڈی یو اور آر جے ڈی اتحاد نے 178 سیٹوں پر جیت کا پرچم لہرایا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا