English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا ایران جنگ! نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بڑا دعوی

share with us

واشنگٹن :15مئی2019(فکروخبر/ذرائع)انگریزی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کی ایک خبر نے عالمی سطح پر ہلچل پیدا کر دی ہے۔ خبروں کے مطابق امریکہ کے اعلیٰ سیکورٹی افسران نے ایران سے مقابلہ کرنے کے مقصد سے مشرق وسطیٰ میں تقریباً 1 لاکھ 20 ہزار فوجیوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پیر کے روز شائع اس خبر میں واضح لفظوں میں لکھا گیا کہ ’’کارگزار وزیر دفاع پیٹرک شین ہین نے ٹرمپ انتظامیہ کے سینئر سیکورٹی افسران کے سامنے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر ایران امریکی فوج پر حملہ کرتا ہے یا نیوکلیائی اسلحہ پر کام تیز کرتا ہے تو 120000 امریکی فوجیوں کو وسط ایشیا بھیجا جا سکتا ہے۔

اس خبر پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا ایک بیان منظر عام پر آیا ہے۔ انھوں نے ’نیویارک ٹائمز‘ کی اس رپورٹ کو سرے سے خارج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’سنہوا‘ نے ٹرمپ کا یہ بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ جھوٹی خبر ہے۔ اب... کیا میں یہ کروں گا؟ ہم نے ایسا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔‘‘

ڈونالڈ ٹرمپ نے نامہ نگاروں سے اس سلسلے میں مزید بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’امید ہے کہ ہم اس کے لیے منصوبہ نہیں بنانے جا رہے ہیں۔ اور اگر ہم نے ایسا کیا تو ہم اس سے کہیں زیادہ فوجی بھیجیں گے۔‘‘ ٹرمپ نے اپنے بیان کے ذریعہ 1 لاکھ 20 ہزار فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کی بات سے حالانکہ انکار کر دیا ہے، لیکن ان کی باتوں سے یہ بھی صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ اگر وہ ایسا قدم اٹھاتے ہیں تو کہیں زیادہ فوجی مشرق وسطیٰ بھیجے جائیں گے۔

واضح رہے کہ تاریخی نیوکلیائی معاہدہ سے امریکہ کے نکلنے کے بعد سے ایران کے خلاف سال بھر سے چل رہی واشنگٹن کی مہم کے بعد حال ہی میں امریکہ نے ایران کی تیل برآمدگی کو روکنے کے ساتھ ہی لگاتار کئی دیگر پابندی لگا کر اور فوجی دھمکیاں دے کر تہران پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔ ٹرمپ نے ایران پر یہ کارروائی اس کے نیوکلیائی پروگرام اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کو لے کر کی تھی۔

بہر حال، ایران پر دباؤ بنانے کے لیے امریکہ نے کئی طرح کے قدم اٹھائے ہیں۔ مغربی ایشیا میں امریکہ نے پہلے ہی جہازوں کو ڈھونے والا بیڑا اور بموں کی بارش کرنے والا طیارہ تعینات کر دیا ہے۔ پیٹریوٹ میزائلوں کے علاوہ کئی دیگر جنگی بیڑوں کی بھی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس پورے عمل کے بعد یوروپی ممالک کی فکر میں اضافہ ہو گیا ہے۔ خبروں کے مطابق کئی یوروپی ممالک کے سفارت کاروں نے پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو سے ملاقات کی اور کہا کہ امریکہ و ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے وہ فکرمند ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا