English   /   Kannada   /   Nawayathi

جانئے ! تیسرے مرحلے کے لئے کن رہنماوں کی قسمت ای وی ایم میں بند

share with us

نئی دہلی:23اپریل2019((فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا انتخاب کے تیسرے مرحلے میں کل یعنی 23 اپریل کو کل 117 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ منگل کو ہونے والی ووٹنگ میں کئی اہمیت کی حامل شخصیتوں کی قسمت کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو اس مرحلہ میں اہم شخصیتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ آئیے ڈالتے ہیں کچھ خاص لوک سبھا سیٹوں پر نظر جہاں سے کھڑے ہو رہے ہیں وی آئی پی امیدوار۔

وائناڈ

کیرالہ کے وائناڈ پارلیمانی حلقہ میں بھی منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی امیٹھی کے ساتھ ساتھ وائناڈ سے بھی انتخاب لڑ رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے خلاف این ڈی اے نے تشار ویلاپلی کو میدان میں اتارا ہے۔ اس سیٹ پر ایل ڈی ایف اتحاد نے پی پی سنیر کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔

اننت ناگ

جموں و کشمیر کے اننت ناگ پارلیمانی سیٹ پر بھی کل ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہاں سے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی، ریاستی کانگریس صدر جی اے میر اور سبکدوش جج حسنین مسعودی سمیت 18 امیدوار میدان میں ہیں۔ جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ، کلگام، شوپیاں اور پلوامہ میں پھیلی یہ سیٹ اس لیے خاص ہے کیونکہ یہاں اگلے تین مراحل کے دوران 23 اپریل، 29 اپریل اور 6 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔

ترووننت پورم

کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترووننت پورم سے امیدوار ششی تھرور اس بار فتح کی ہیٹرک لگا سکتے ہیں۔ اس بار تھرور کا مقابلہ میزورم کےس ابق گورنر اور بی جے پی امیدورا کمنم راج شیکھرن اور سی پی آئی کے رکن اسمبلی اور سابق ریاستی وزیر سی. دناکرن کے ساتھ ہے۔

مدھے پورہ

بہار کے مدھے پورہ میں اس بار آر جے ڈی کے معروف لیڈر شرد یادو اور جن ادھیکار پارٹی کے لیڈر و موجودہ رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو آمنے سامنے ہیں۔ اس سیٹ پر نتیش حکومت میں وزیر اور جنتا دل یو امیدوار دنیش چندر یادو بھی میدان میں ہیں۔

گاندھی نگر

گجرات کی گاندھی نگر لوک سبھا سیٹ یہاں سب سے اہم اور وی آئی پی سیٹوں میں سے ایک ہے۔ بی جے پی کے باوقار لیڈر لال کرشن اڈوانی سال 1998 سے اس سیٹ پر فتحیاب ہوتے رہے، لیکن اس بار پارٹی نے یہاں سے قومی صدر امت شاہ کو امیدوار بنایا ہے۔ وہیں کانگریس نے امت شاہ کے خلاف گاندھی نگر سیٹ سے ڈاکٹر سی جے چاؤڑا کو امیدوار بنایا ہے۔

پُری

اڈیشہ کا پُری لوک سبھا پارلیمانی حلقہ اس بار تین پارٹیوں یعنی بی جے پی، کانگریس اور بی جے ڈی کے ترجمانوں کے درمیان ایک دلچسپ انتخابی جنگ کا گواہ بننے والا ہے۔ بی جے پی نے یہاں قومی ترجمان سمبت پاترا کو میدان میں اتارا ہے۔ دوسری طرف موجودہ رکن پارلیمنٹ بی جے ڈی امیدوار پیناکی مشرا کے علاوہ کانگریس کے ستیہ پرکاش نایک بھی آمنے سامنے ہیں۔

بارامتی

شرد پوار کی بیٹی اور این سی پی کی سپریا سُلے تیسری بار انتخابی میدان میں ہیں اور ان کے خلاف بی جے پی نے کانچن کُل کو اتارا ہے۔ بارامتی سیٹ سے شرد پوار سات بار رکن پارلیمنٹ رہ چکے ہیں اور ایک بار اجیت پوار یہاں سے رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔

ایرناکولم

کیرالہ کے ایرناکولم پارلیمانی سیٹ پر اس بار 13 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے موجودہ مرکزی وزیر الفونس کناتھنن کو ٹکٹ دیا ہے۔ ان کا مقابلہ سی پی ایم کے پی. راجیو اور کانگریس کے ہیبی ایڈین سے ہے۔ ان کے علاوہ سماجوادی فارورڈ بلاک نے عبدالقادر واجھاکّالا، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے وی ایم فیضل اور راشٹریہ سماج پکش کے وویک کے. وجین بھی میدان میں ہیں۔

گلبرگہ

کرناٹک کی گلبرگہ لوک سبھا سیٹ سے کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں پارٹی کے لیڈر ملکارجن کھڑگے رکن پارلیمنٹ ہیں۔ کھڑگے کے خلاف بی جے پی نے امنگ جی. جادھو اور بی ایس پی نے کے بی واسو کو امیدوار بنایا ہے۔

مین پوری

مین پوری لوک سبھا سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے بانی ملائم سنگھ یادو میدان میں ہیں۔ بی جے پی نے ان کے سامنے گزشتہ انتخاب میں ہارنے والے پریم شاکیہ کو اتارا ہے۔ کانگریس نے ملائم سنگھ کو واک اوور دیا ہے۔ ملائم سنگھ تشہیر میں زیادہ وقت نہیں دے پا رہے ہیں۔ لیکن بی ایس پی کا کور ووٹر ان کی دعویداری کو مزید مضبوط کرتا نظر آ رہا ہے۔ مین پوری میں ملائم-مایاوتی کی مشترکہ ریلی کے بعد ملائم کی فتح کے امکانات میں کسی کو کوئی اندیشہ نہیں رہ گیا ہے۔

بریلی

یو پی کے بریلی لوک سبھا سیٹ سے صرف 2009 کو چھوڑ کر 1989 سے 2014 تک مرکزی وزیر ب ی جے پی کے سنتوش گنگوار جیتتے رہے ہیں۔ ان کے سامنے اس بار اپنی اگلی پاری کا چیلنج ہے۔ اتحاد سے ایس پی کے حصے میں آئی اس سیٹ سے سماجوادی پارٹی نے سابق رکن اسمبلی بھگوت شرن گنگوار کو اتارا، جو سنتوش گنگوار کی مشکلیں بڑھا رہے ہیں کیونکہ دونوں کرمی برادری سے آتے ہیں۔ ساتھ ہی بی ایس پی کی حمایت ہونے سے بھگوت شرن گنگوار مضبوط حالت میں ہیں۔ لیکن 2009 میں سنتوش گنگوار کو تقریباً 9 ہزار ووٹوں سے ہرانے والے پروین سنگھ ایرن کو میدان میں اتار کر کانگریس نے مقابلے کو دلچسپ بنا دیا ہے۔

پیلی بھیت

مرکزی وزیر مینکا گاندھی طویل مدت سے پیلی بھیت لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرتی رہی ہیں۔ صرف 2009 کو چھوڑ کر 1996 سے 2014 کے درمیان مینکا گاندھی یہاں سے ریکارڈ ووٹوں سے جیتتی رہی ہیں۔ لیکن اس بار یہاں سے ان کے بیٹے ورون گاندھی پھر میدان میں ہیں۔ مینکا سلطان پور سے ورون کی سیٹ سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔ پیلی بھیت سے سماجوادی پارٹی نے سابق وزیر ہیم راج ورما کو اتحاد کا امیدوار بنایا ہے، جب کہ کانگریس نے یہ سیٹ اپنا دل (کرشنا پٹیل) کو دی ہے۔ لیکن سمبل کا تنازعہ ہونے کے سبب سریندر گپتا کو آزاد امیدوار کی شکل میں انتخاب لڑنا پڑ رہا ہے۔

رام پور

رام پور لوک سبھا سیٹ پر اس بار مقابلہ انتہائی دلچسپ و مشکل لگتا ہے۔ سماجوادی پارٹی نے یہاں سے اپنے قدآور لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان کو اتارا ہے تو بی جے پی نے ان کا مقابلہ کرنے کے لیے حال ہی میں پارٹی میں شامل ہوئی اداکارہ جیہ پردا کو ٹکٹ دیا ہے۔ جیہ پردا پر ذاتی حملوں کے سبب یہاں کا انتخاب کچھ جذباتی اینگل بھی لے سکتا ہے۔ پھر بھی سماجوادی پارٹی کو بھروسہ ہے کہ بی ایس پی کے دلت ووٹوں کے سہارے اعظم خان فتحیاب ہوں گے۔

فیروز آباد

فیروز آباد سیٹ یادو کنبہ کی اندرونی رنجش کا کروکشیتر بنا نظر آتا ہے۔ یہاں سے یادو فیملی کے باغی شیوپال یادو اپنی نئی پارٹی کے ٹکٹ پر میدان میں ہیں اور اپنا سیاسی مستقبل بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ سماجوادی پارٹی نے یہاں سے ان کے سامنے پارٹی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو کے بیٹے اکشے یادو کو اتارا ہے۔ بی جے پی نے گزشتہ انتخاب میں ہارے ایس پی سنگھ بگھیل کی جگہ چندرسین جادون کو امیدوار بنایا ہے۔ اکشے بنام شیوپال کی لڑائی سے سرخیوں میں آئی اس سیٹ پر بی جے پی ووٹ تقسیم کے سہارے میدان مارنے کی امید لگائے ہوئے ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا