English   /   Kannada   /   Nawayathi

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلہ کے لئے ووٹنگ جاری ، کئی قد آور رہنماوں کی قسمت کاووٹرز کریں گے فیصلہ

share with us

نئی دہلی :23اپریل2019((فکروخبر/ذرائع) ملک میں لوک سبھا کی 117 نشستوں کیلئے تیسرے مرحلے کے تحت پولنگ صبح 7 بجے سے جاری ہے۔ان میں گجرات اور کیرالا کے تمام لوک سبھا حلقے بھی شامل ہیں۔آج کے مرحلے میں اہم امیدواروں میں بی جے پی کے صدر امیت شاہ ‘ کانگریس کے صدر راہول گاندھی اور کئی مرکزی وزرا اور اہم امیدوار شامل ہیں۔ لوک سبھاانتخابات کے تیسرے مرحلے میں 15ریاستوں میں 117 لوک سبھا سیٹوں میں ووٹنگ ہورہی ہے۔جن میں آسام کے 4، بہار کی 5، چھتس گڑھ 7، گجرات کی 26، گوا کی 2، جموں اور کشمیرکی 1 کرناٹک میں 14، کیرل کی 14،مہاراشٹر کی 20،، اوڑھ میں 14 اترپردیش میں 6اور مغربی بنگال کی 10سیٹیں شامل ہیں.جبکہ دادرا و نگرحویلی کی ایک اور دمن اور دیو کے ایک لوک سبھا سیٹ پروپولنگ شروع ہوگئی ہے۔ تیسرے مرحلے میں جملہ 18.56 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرینگے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جملہ 2.10 لاکھ پولنگ اسٹیشن / بوتھ قائم کئے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ سکیوریٹی کے بھی وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔ پہلے دو مراحل میں لوک سبھا کی 91 اور 96 نشستوں کیلئے ووٹ ڈالے گئے تھے ۔ یہ مراحل 11 اور 18 اپریل کو منعقد ہوئے تھے ۔

ملک بھر میں جملہ سات مراحل میں انتخابات کروائے جارہے ہیں۔ انتخابی عمل جنوبی ہند کی ریاستوں میں کل مکمل ہوجائیگا ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ گاندھی نگر سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس بار یہاں سے بی جے پی نے ایل کے اڈوانی کی بجائے امیت شاہ کو امیدوار بنایا ہے ۔ گجرات سے بی جے پی نے گذشتہ انتخابات میں تمام 26 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی تھی ۔ مرکزی وزیر مملکت برائے قبائلی امور جسونت سنہہ بھابھور داہود سے بی جے پی امیدوار ہیں۔ کیرالا میں راہول گاندھی ویاناڈ حلقہ سے امیدوار ہیں۔ وہ امیٹھی سے بھی مقابلہ کر رہے ہیں۔ راہول گاندھی کے مقابلہ سے ریاست میں انتخابات دلچسپ ہوگئے ہیں ۔ یہایں ایل ڈی ایف اور یو ڈی ایف کے مابین مقابلہ ہے اور بی جے پی بھی اپنا وجود منوانے کی کوشش کررہی ہے ۔

کانگریس کے موجودہ رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو تھرواننتا پورم دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ یہاں انہیں سی پی آئی کے سی دیواکرن اور بی جے پی کے کے راجا شیکھرن سے مقابلہ درپیش ہے ۔ کرناٹک میں دو رخی مقابلہ ہے ۔ یہاں کانگریس ۔ جے ڈی ایس کا راست ٹکراو بی جے پی سے ہے ۔ بی جے پی یہاں کچھ حلقوں میں اچھا اثر رکھتی ہے اور وہ اپنی تعداد میں اضافہ کی کوشش کریگی ۔ بی جے پی کا دعوی ہے کہ ریاست میں مودی لہر ہے اور اس کا اسے فائدہ ہوگا ۔ کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کیلئے یہ انتخابات امتحان سے کم نہیں ہیں کیونکہ ریاست میں دونوں جماعتوں کی مخلوط حکومت ہے جس کے سربراہ جے ڈی ایس کے ایچ ڈی کمارا سوامی ہیں۔

جبکہ یو پی کے جن 10 حلقوں میں رائے دہی ہورہی ہے۔ ان میں اہم امیدوار سماجوادی پارٹی کے ملائم سنگھ یادو شامل ہیں۔ جو مین پوری سے مقابلہ کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ اعظم خان کل کے امیدواروں میں شامل ہیں جن کا مقابلہ بی جے پی کی امیدوار جیہ پردا سے ہے ۔ 2014 میں ہوئے انتخابات میں بی جے پی نے ان 10 حلقوں کے منجملہ سات حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی جو اس بار مشکل دکھائی دے رہی ہے

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا