English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا کا گولان پراسرائیلی حاکمیت تسلیم کرنا افسوسناک ہے، خلیج تعاون کونسل

share with us

امریکی صدر امن مساعی کو نقصان پہنچا رہے ہیں،ن کے اس بیان سے مسلمہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی،ردعمل


ریاض:23؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شام کے مقبوضہ علاقے وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کو آئینی قرار دینے پر خلیج تعاون کونسل جی سی سی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق خلیج تعاون کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شام کی وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ قراردینے سے متعلق امریکی صدر کا بیان حقائق کے منافی ہے۔ان کے اس موقف سے مسلمہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ خلیج تعاون کونسل وادی گولان کو بلاد شام کا کا حصہ سمجھتی ہے۔کونسل کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف بن راشد الزیانی نے ایک بیان میں کہا کہ ٹویٹر پر امریکی صدر نے وادی گولان اور گولان کی پہاڑی چوٹیوں کے بارے میں جو موقف اپنایا ہے وہ حقائق کے برعکس ہے۔ان کے اس بیان سے مسلمہ حقیقت تبدیل نہیں ہوسکتی۔خلیج تعاون کونسل اقوام متحدہ کی طرف سے گولان چوٹیوں کومتنازع قرار دینے کے فیصلوں کی حمایت کرتی ہے اور اسے شام کا مقبوضہ اور متناع علاقہ قرار دیتی ہے جس پر اسرائیل نے جون 1967 کی جنگ میں فوجی طاقت سے قبضہ کرلیا تھا۔الزیانی نے امریکی صدر پر مشرق وسطی میں دیر پا اور منصفانہ امن کی مساعی کو نقصان پہنچانے کا بھی الزام عاید کیا اور کہا کہ اسرائیل کو سنہ 1967 کی جنگ میں قبضے میں لیے گے تمام عرب علاقوں بہ شمول وادی گولان سے نکلنا ہوگا۔خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے "ٹویٹر" پر ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ 52 سال کے بعد اب وقت آگیا ہے کہ امریکا گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کا قبضہ آئینی قرار دے۔وادی گولان اسرائیل اور شام دونوں کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اس علاقے پر1967 کی چھ روزہ عرب۔ اسرائیل جنگ کیدوران قبضہ کرلیا تھا۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے وادی گولان پر اسرائیلی قبضے کو غیرقانونی اور ناجائز قرار دے رکھا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا