English   /   Kannada   /   Nawayathi

مغربی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف ہوئے حملوں کی تفصیلات

share with us

کرائسٹ چرچ :17مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ہوئی دہشت گردانہ کارروائیاں مغربی ممالک میں دائیں بازو کے شدت پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ حالیہ برسوں میں ایسے چند خونریز حملوں کی تفصیل:

اگست 2016: امریکی شہر نیو یارک کے ایک امام اور ان کے ساتھی کو کوئنز کے علاقے کی ایک مصروف شاہراہ پر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے اسے نفرت انگیزی کی وجہ سے کیا گیا ایک جرم قرار دیا تھا۔ حملہ آور کو گرفتار کر کے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

دسمبر 2016: ایک تیس سالہ شخص سوئس شہر زیورخ کی ایک مسجد میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کر دی۔ اس وقت مسجد میں چند افراد نماز سے فارغ ہو کر بیٹھے چائے پی رہے تھے۔

اس واقعے میں تین شہری زخمی ہوئے جبکہ حملہ آور نے اسی روز صبح کے وقت اپنی ایک کارروائی میں ایک شخص کو ہلاک کیا تھا۔ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا تاہم مسجد سے کچھ ہی دور ایک نہر کے قریب اس کی لاش ملی تھی۔

جنوری 2017: کینیڈا کے شہر کیوبک کی ایک مسجد پر ایک مسلح شخص نے فائرنگ کرتے ہوئے چھ نمازیوں کو ہلاک جبکہ درجنوں دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔ حملہ آور عمر قید کی سزا بھگت رہا ہے۔

مئی 2017:  امریکی ریاست اوریگن میں دو افراد کو اس وقت ہلاک کیا گیا، جب وہ ٹرین میں بیٹھی ہوئی بظاہر مسلم دکھائی دینے والی دو خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ایک شخص کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مسلمانوں کے خلاف چیخنے چلانے والے اس پینتیس سالہ حملہ آور نے چاقو سے تین مسافروں کو نشانہ بنایا، جن میں سے دو ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا تھا۔

مکہ کی مسجد الحرام کو عالم اسلام کی اہم ترین مساجد میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے۔ ساڑھے تین لاکھ مربع میٹر پر تعمیر کی جانے والی یہ مسجد دنیا کی سب سے بڑی مسجد بھی ہے۔ یہ مسجد سولہویں صدی میں قائم کی گئی تھی اور اس کے نو مینار ہیں۔ خانہ کعبہ اسی مسجد کے مرکز میں ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ کئی مرتبہ اس عمارت میں توسیع کی جا چکی ہے اور آج کل اس میں دس لاکھ افراد ایک وقت میں نماز ادا کر سکتے ہیں۔

جون 2017: لندن میں ایک 48 سالہ شخص نے نماز عشاء کے بعد مسجد سے باہر نکلنے والے نمازیوں پر اپنی گاڑی چڑھا دی۔ اس حملے میں ایک اکیاون سالہ شخص ہلاک جبکہ نو زخمی ہوئے۔ مبینہ طور پر ڈرائیور  نے چیخ کر کہا، ’’ میں تمام مسلمانوں کو ہلاک کرنا چاہتا ہوں اور میں نے اپنا تھوڑا سے کام کر دیا ہے۔‘‘ اس ڈرائیور کو دہشت گردی سے جڑے جرم میں ملوث ہونے کی بناء پر 43 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اگست 2017: اس سال سپین کے مختلف شہروں میں مسلم مخالف کارروائیاں دیکھنے میں آئیں۔ بارسلونا اور کامربلس میں مسلم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ گریناڈا (غرناطہ)، فوئنلابرادا، لوگرونو اور سیوِیّا کی مساجد پر آتش گیر مادے پھینکے گئے۔ ناوارا میں ہوئے ایک حملے میں مراکش کے تین شہری شدید زخمی ہوئے جبکہ میڈرڈ کی میٹرو میں ایک مسلم خاتون کو حملے زخمی کیا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا