English   /   Kannada   /   Nawayathi

امن کے دشمنوں کا کشمیری کاروباری پر حملہ ، مارپیٹ کے بعد دو لاکھ لوٹ کر فرار

share with us

کولکاتا:17مارچ2019(فکروخبر/ذرائع) مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے سیالدہ ڈویزن میں جنوبی سیکشن کے پارک سرکس اسٹیشن پر ایک کشمیری شال کے کاروباری پر نامعلوم بدمعاشوں نے حملہ کرکے اس سے 195000 روپے لوٹ لئے۔ سرکاری ریلوے پولس (جی آر پی ایف) کی تفتیشی ٹیم نے سنیچر کو یہ اطلاع دی۔

پولس ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ سنیچر کی شام کو اس وقت ہوا جب کاروباری تاجر کو پیسے دینے کیلئے پارک سرکس اسٹیشن کی طرف جارہا تھا۔ اسی دوران ایک نوجوان نے اسے بلایا اور اس کی شناخت پوچھی جیسے ہی انہوں نے اپنی پہچان بتائی اسی دوران اچانک ایک بدمعاش نے پیچھے سے اس پر چاقو سے حملہ کردیا جس کی وجہ سے اس کے پیٹ اور ہاتھوں میں چوٹ آئی ہے۔ اس سے پہلے کہ وہ اپنے ہوش میں آتا حملہ آور 1.95 لاکھ روپے سے بھرا بیگ لیکر فرار ہوگئے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ کشمیری کاروباری کا نام شکور احمد شاہ ہے اور چاقو سے زخمی ہونے کے بعد اسے 15 ٹانکے لگوانے پڑے، تین پیٹ میں اور 12 ران کے نزدیک جبکہ اس کے پورے کندھے پر کٹ کے نشانات موجود ہیں۔ 

ریلوے پولس اسٹیشن پر ایف آئی آر درج کرائی دی گئی ہے اور جی آر پی ایف معاملہ کی جانچ کررہی ہے۔ اس معاملہ میں اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ کشمیری کاروباری شکور احمد اس علاقہ میں گزشتہ آٹھ برسوں سے شال فروخت کرنے کا کام کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد 40 سے زیادہ جوان شہید ہو گئے تھے، اس واقعہ کے بعد ملک کے کئی شہروں سے کشمیری کارباریوں، طلبا اور دیگر نوجوانوں کو زد و کوب کرنے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ حال ہی میں لکھنؤ میں بھی دو کشمیری تاجروں پر حملہ کیا گیا تھا۔ حالانکہ کولکاتا میں ہوئے اس حملہ کو نفرت کی بنیاد پر کئے جانے والا جرم قرار دینے سے جی آر پی نے انکار کیا ہے۔

معاملہ کی جانچ میں مصروف جی آر پی نے کہا کہ لوٹ کے معاملہ کی جانچ کر رہی ہے۔ ریلوے پولس تھانہ سیالدہ کے سپرنٹنڈنٹ آشیش نے کہا، ’’اس معاملہ میں نفرت آمیز جرم کا کوئی زاویہ نہیں ہے۔ متاثرہ نے جو شواہد دئے ہیں ہم ان کی بنیاد پر جانچ کر رہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا