English   /   Kannada   /   Nawayathi

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ کے شہداء کے کچھ وہ نام جن کی شناخت ہوپائی

share with us

کرائسسٹ چرچ:16؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)نیوزی لینڈ میں انتہا پسند سفید فام آسٹریلوی شہری کی اندھا دھند فائرنگ میں النور مسجد کے 41 نمازی اور  لن ووڈ مسجد کے 7 نمازی شہید ہوئے جب کہ ایک نمازی اسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملا۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں سے کچھ کی شناخت ہوگئی ہے۔

نیوزی لینڈ میں سفاک قاتل کے حملے میں 42 افراد زخمی ہوئے جن میں 2 کی حالت نازک ہے، ایک 5 سالہ بچے کو چرچ کرائسٹ سے بچوں کے خصوصی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش کے 3 شہری شہید جب کہ 4 زخمی ہیں۔ اردن اور فلسطین کے 2، 2 شہری شہید، پاکستان کے 6 شہید، 3 لاپتہ اور 4 زخمی، افغانستان کے 2 شہری شہید ہوئے جب کہ ترکی کے 3 اور انڈونیشیا کے 2 شہری زخمی ہوئے۔

افغان نژاد داؤد نبی سب سے پہلے نمازی تھی جن کی شہادت کی تصدیق ہوئی۔

افغان نژاد داؤد نبی سب سے پہلے نمازی تھی جن کی شہادت کی تصدیق ہوئی۔

مساجد حملے میں شہید ہونے والے پہلے نمازی کی شناخت افغانی نژاد شہری داؤد نبی کے نام سے ہوئی ہے، جو 80 کی دہائی میں نیوزی لینڈ پہنچے تھے اور کسی بھی ملک سے تعلق رکھنے والے مسلمان پناہ گزین کے نیوزی لینڈ میں پہلے میزبان ہوا کرتے تھے، وہ مسلمان کمیونٹی میں کافی اچھی شہرت رکھتے تھے۔

Newzeland 4

پاکستانی شہری نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں اپنی جان جان آفریں کے حوالے کرکے ملک کا نام روشن کیا۔

پاکستانی شہری نعیم راشد ایبٹ آباد سے نیوزی لینڈ منتقل ہوئے تھے، وہ حملہ آور کو روکنے کی کوشش میں شدید زخمی ہوگئے اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہیں جام شہادت نوش کرگئے۔ سفاک ملزم کی فائرنگ کی زد میں آکر نعیم راشد کے بڑے بیٹے طلحہ راشد بھی شہید ہوگئے۔

سیاد فٹبال سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتے تھے اور قومی ٹیم میں کھیلنے کی خواہش لیے جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

سیاد فٹبال سے جنون کی حد تک لگاؤ رکھتے تھے، قومی ٹیم میں کھیلنے کی خواہش لیے جہان فانی سے کوچ کر گئے۔

14 سالہ سیاد فٹبالر بننا چاہتا تھا لیکن اپنی اس خواہش کو لیے وہ ہمیشہ کے لیے منوں مٹی تلے دب گیا۔ بنگلا دیش کی 42 سالہ حسنہ آرا خواتین کے حصے میں موجود تھی اور اندھا دھند فائرنگ کی آواز سن کر اپنے شوہر کو بچانے کے لیے مردانہ حصے میں پہنچیں جہاں وہ فائرنگ کی زد میں آگئیں۔ حسنہ آرا کے شوہر چلنے پھرنے سے قاصر تھے اور وہیل چیئر استعمال کیا کرتے تھے۔

ڈاکٹر حامد ماہر امراض قلب و سینہ تھے۔

ڈاکٹر حامد ماہر امراض قلب و سینہ تھے۔

خالد مصطفیٰ شام سے امن اور محفوظ مقام کی تلاش میں نیوزی لینڈ پہنچے تھے، النور مسجد میں سفاک قاتل کی فائرنگ کی زد میں آکر خالق حقیقی سے جا ملے۔ اسی طرح ڈاکٹر امجد حامد ماہر امراض قلب اور سینہ تھے، جمعہ کی ادائیگی ان کی زندگی کی آخری نماز ثابت ہوئی۔ 35 سالہ حسین العمری کو نماز کی ادائیگی کے بعد اپنے والدین کے گھر جانا تھا اور کھانا کھانا تھا تاہم وہ اپنے والدین سے وعدہ نبھانے کے لیے زندہ نہ رہ سکے۔

Newzeland 5

ہارون محمود پاکستانی لیکچرار اور اکنامسٹ تھے

نیوزی لینڈ کی فٹسال ٹیم کے گول کیپر عطا علیان بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔ 3 سالہ موسیٰ ابراہیم بھی مسجد میں موجود تھا جس کے بارے میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے وہ اب دنیا میں نہیں رہا۔ متحدہ عرب امارات کے علی المدنی بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں۔ عبدالفتاح کے بارے میں بھی خیال کیا جا رہا ہے وہ شہید ہونے والوں میں شامل ہے۔ اسی طر ح سید جہانداد علی کی کوئی خیر خبر نہیں مل سکی ہے۔

سید جہانداد علی بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں

سید جہانداد علی بھی شہید ہونے والوں میں شامل ہیں

30 سالہ مزمل حق، 37 سالہ اسامہ عدنان، 39 سالہ کامل درویش، 40 سالہ ہارون مسعود، 47 سالہ محمد عمران خان، عبدالاحامد، اشرف علی، لمڈا آرم اسٹرونگ، 30 سالہ فرہاج احسن، اور 28 سالہ رمیض وہرہ بھی ان لوگوں میں شامل ہیں جن کے شہید ہوجانے کا خدشہ ہے۔

بنگلہ دیشی خاتون وہیل چیئر پر موجود اپنے معذور شوہر کو بچانے کی کوشش میں گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔

بنگلہ دیشی خاتون وہیل چیئر پر موجود اپنے معذور شوہر کو بچانے کی کوشش میں گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔

چرچ کرائسٹ کے مرکزی اسپتال کے باہر لواحقین کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم اب تک سرکاری ذرائع سے شہید و زخمی ہونے والوں کی مکمل مستند فہرست جاری نہیں کی گئی ہے اس لیے لواحقین اور عینی شاہدین سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر ہی کچھ نام سامنے آسکے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا