English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹرا :بندوق کے زورپر دلت کو انسانی غلاظت کھانے کو کیا گیا مجبور

share with us

مہاراشٹر:16؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)ملک میں دلتوں پر ہو رہے مظالم تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ تازہ معاملہ مہاراشٹر کے پونے ضلع کا ہے جہاں ایک دلت کو جبراً غلاظت (انسانی فضلا) کھلانے کے الزام میں ایک اینٹ بھٹہ مالک کو پولس نے گرفتار کیا ہے۔ پولس نے ملزم کو شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب (انسداد مظالم) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا ہے۔

خبروں کے مطابق مظلوم مزدور سنیل پاولے نے جمبھے گاؤں باشندہ سندیپ پوار کے خلاف ہنجیواڑی پولس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ سندیپ پوار مراٹھا طبقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ اپنی شکایت میں سنیل پاولے نے بتایا کہ واقعہ 13 مارچ 2019 کو دوپہر تقریباً دو بجے کا ہے۔ وہ اور اس کے والد انل، ماں سویتا اور دادا-دادی دوپہر کا کھانہ کھانے کے بعد اینٹ بھٹہ پر بیٹھے تھے۔ اسی دوران پوار وہاں پہنچا اور ان سے اپنا کام شروع کرنے کو کہا۔ سنیل پاولے نے آگے بتایا کہ اس نے مالک کو صرف اتنا کہا تھا کہ ان لوگوں نے کھانا ختم کیا ہے اور کچھ دیر میں وہ اپنا کام شروع کر دیں گے۔ اس بات سے بھٹہ مالک ناراض ہو گئے اور غصے میں میری اور میرے والد کی پٹائی کر دی۔ اس نے ہمیں بہت گندی زبان میں گالیاں دیں۔

سنیل نے خود پر ہوئے ظلم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ بات اتنی آگے بڑھ گئی کہ بھٹہ مالک نے جبراً بندوق کی نوک پر اسے انسانی فضلا کھانے پر مجبور کر دیا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق متاثرہ نے بتایا کہ ’’جب یہ سب ہوا تو بھٹہ پر کام کرنے والے کئی مزدور کھڑے تھے لیکن کسی نے اس کی مدد نہیں کی۔ واقعہ کے بعد میں بہت ڈر گیا۔ اس لیے میں نے وہاں سے کام چھوڑ دیا اور فیملی کے ساتھ اپنے رشتہ دار کے یہاں چلا گیا۔‘‘

پولس نے ملزم کی شکایت جمبھے گاؤں باشندہ سندیپ پوار کی شکل میں کی ہے جو مراٹھا طبقہ سے تعلق رکھتا ہے۔ حالانکہ سندیپ پوار اور اس کی فیملی کے اراکین نے الزام سے انکار کیا ہے۔ وہیں سنیل پاولے کی فیملی حقیقی طور پر عثمان آباد سے تعلق رکھتا ہے، اب یہ فیملی سالوں سے پونے میں مقیم ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا