English   /   Kannada   /   Nawayathi

گولان کو اسرائیل کا حصہ تسلیم کرنے کیلئے ٹرمپ پر دبا ؤڈالوں گا ، امریکی سینیٹرلنڈسے گراہم

share with us


میں ابھی یا مستقبل میں ایک لمحے کو بھی یہ تصور نہیں کر سکتا کہ اسرائیلی ریاست گولان سے دست بردار ہو،گفتگو


واشنگٹن:12مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)امریکی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر دباؤ ڈالیں گے تا کہ اسرائیل کے زیر انتظام مقبوضہ گولان کے پہاڑی علاقے کو تسلیم کر لیا جائے۔اسرائیل نے 1967 کی جنگ کے دوران شام سے گولان کا علاقہ چھین لیا تھا۔ اسرائیل نے 1981 میں عملی طور پر گولان کو ضم کرنے کا اعلان کر دیا تاہم اس اقدام کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔گراہم نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی یا مستقبل میں ایک لمحے کو بھی یہ تصور نہیں کر سکتا کہ اسرائیلی ریاست گولان سے دست بردار ہو۔امریکی سینیٹر نے باور کرایا کہ وہ تزویراتی محل وقوع کے حامل علاقے گولان کو اسرائیل کا ایک حصہ تسلیم کرنے کے حوالے سے ٹرمپ کے ساتھ بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر اسرائیل کو درپیش خطرات اور دھمکیوں پر نظر ڈالی جائے تو یہ تصور کرنا بھی محال ہے کہ اسرائیل اس علاقے سے دست بردار ہو"۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ گولان کا علاقہ اس کی سرزمین کے دفاع کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وہ ٹرمپ پر اس بات کے لیے دبا ڈال چکا ہے کہ گولان پر اسرائیلی سیادت کو تسلیم کیا جائے۔سال 2017 میں ٹرمپ نے کئی عشروں سے جاری امریکی پالیسی سے یو ٹرن لیتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا