English   /   Kannada   /   Nawayathi

راہل کے‘‘ مسعود اظہر جی‘‘ کہنے پر مچا سیاسی طوفان ، بی جے پی کانگریس پر حملہ آور، توکانگریس نے بھی کئے پلٹ وار

share with us

نئی دہلی:12مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)مسعود اظہر کو لے کر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیاسی جنگ تیز ہوگئی ہے ۔ کانگریس نے حکمراں پارٹی پر حملہ کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے مشیر اجیت ڈوبھال کے 2010 کے انٹرویو کو پیش کیا ہے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ڈوبھال نے دو دہائی پہلے قندھار ہائی جیکنگ معاملے میں جیش محمد کے چیف مسعود اظہر کو رہا کرنے کے لیے بی جے پی کی حکومت کو قصور وار ٹھہرایا تھا ۔ کانگریس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ڈوبھال نے اس انٹرویو میں مسعود کو کلین چٹ بھی دی تھی ۔

View image on Twitter

View image on Twitter

Randeep Singh Surjewala✔@rssurjewala

“मसूद अज़हर को रिहा करना एक राजनैतिक फैसला था” : NSA श्री अजित डोभाल।

सवाल: यह किसका राजनैतिक फ़ैसला था?

उत्तर: भाजपा सरकार का।

तो क्या अब मोदी जी, @rsprasad इस राष्ट्र विरोधी फ़ैसले की जुम्मेवारी लेंगे?
1/3

1,640

09:02 - 12 Mar 2019

1,076 people are talking about this

Twitter Ads information and privacy

 

قابل ذکر ہے کہ تھنک ٹینک وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونےوالے اس انٹرویو کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا ہے کہ ، اجیت ڈوبھال نے کہا تھا کہ مسعود اظہر کو رہا کرنا ایک سیاسی فیصلہ تھا ۔ سوال : یہ ہے کہ کس کا سیاسی فیصلہ تھا ؟ جواب : بی جے پی حکومت کا ۔ تو کیا اب مودی جی ، روی شنکر پرساد اس ملک مخالف فیصلے کی ذمہ داری لیں گے ؟

سرجے والا نے مزید کہا کہ ڈوبھال نے اپنے انٹرویو میں دہشت گردی سے نپٹنے کے لیے کانگریس – یو پی اے کی نیشنلسٹ پالیسی کو ملک کے مفاد میں بتایا تھا اور ا س کی تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ حکومت ہائی جیکنگ کو لے کر ٹھوس  پالیسی لائی ہے ۔ یعنی نہ کوئی رعایت نہ ہی دہشت گردوں سے کوئی بات چیت ۔ انہوں نے کہا ، مودی جی اس کے لیے 56 مہینے کے کورے بھاشن نہیں ، ہمت چاہیے ۔ آخر بی جے پی حکومت نے ایسی ہمت کیوں نہیں دکھائی ۔

سرجے والا نے اس انٹرویو  کے حوالے سے تین باتوں کو نشان زد کیا ہے کہ – ڈوبھال نے کہا تھا؛ مسعود اظہر کو آئی ای ای ڈی بم بنانا  نہیں آتا ہے ۔ وہ نشانے باز نہیں ہے ۔ مسعود اظہر کی رہائی کے بعد جموں کشمیر میں سیاحت میں 200 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

غور طلب ہے کہ سرجے والا نے یہ حملہ اس وقت کیا ہے جب کانگریس  صدر راہل گاندھی نے مسعود اظہر کی برسوں پہلے کی رہائی کو لے کر ڈوبھال پر طنز کرتے ہوئے سوموار کو اظہر مسعود کے نام میں جی لگاکر خطاب کیا۔ جس کو لے کر بعد میں بی جے پی نے راہل گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ دراصل راہل گاندھی نے دہلی میں ایک تقریب میں کہا تھا کہ ، آپ مسعود اظہر کو یاد کر سکتے ہیں ۔ 56 انچ کے لوگوں  کی پچھلی حکومت  کے دوران آج کے این اے ایس اجیت ڈوبھال مسعود اظہر جی کے ساتھ ایک ہوائی جہاز میں گئے اور انہیں سونپ دیا ۔

View image on Twitter

 

واضح ہوکہ اس وقت مسعود اظہر کے ساتھ مشتاق احمد زر گر اور احمد عمر سعید شیخ کو بھی رہا کیا گیا تھا ۔ ان لوگوں کو آئی سی -814 فلائٹ کے مسافروں کے بدلے چھوڑا گیا تھا ، جس کو دہشت گرد ہائی جیک کرکے قندھار لے گئے تھے ۔یہ دہشت گرد 13 دسمبر 2001 کو پارلیامنٹ پر ہوئے حملے کے لیے ذمہ دار تھے ، جس میں ایک سکیورٹی اہلکار کی موت ہوگئی تھی ۔ اس کے بعد 2 جنوری 2016 کو جیش محمد کے مسلح دہشت گردوں نے پٹھان ایئر بیس پر حملہ کیا تھا ۔ جس میں 7 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا