English   /   Kannada   /   Nawayathi

کشمیریوں پر تشدد، عمر اور محبوبہ نے عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا

share with us

سری نگر 22؍ فروری 2019(فکروخبر/ذرائع)  جموں کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا جس کے تحت ملک کی گیارہ ریاستوں کے چیف سیکریٹریوں اورپولس کے سربراہوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ کشمیریوں کے تحفظ کے لئے فوری اور ضروری اقدام کریں۔
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ میں پلوامہ خود کش حملے کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں میں مقیم کشمیریوں پر مبینہ حملوں کے خلاف دائر عرضی پر جمعہ کے روز سماعت ہوئی جس دوران عدالت عظمیٰ نے گیارہ ریاستوں کے چیف سیکریٹریوں، پولس سربراہوں اور دہلی کے پولس کمشنر کے نام ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ کشمیریوں اور دیگر اقلیتی فرقوں کے لوگوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے فوری اور ضروری اقدام کریں۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا 'عدالت عظمیٰ کا مشکور ہوں کہ اس تقدس مآب ادارے نے وہ کام کیا جو دہلی میں منتخب قیادت کو کرنا چاہئے تھا'۔
انہوں نے کہا کہ فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر ابھی انکار کرنے میں ہی مشغول تھے اور گورنر دھمکیاں دینے میں ہی مصروف تھے کہ عدالت عظمیٰ نے مداخلت کی۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا 'بیرون ریاست کشمیری طلباء کی ہراسانی اور ان کےخلاف سوشل بائیکاٹ کی روک کو یقیی بنانے کے لئے عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے تسکین حاصل ہوئی ہے'۔ انہوں نے تاہم کہا کہ یہ بات باعث شرمندگی ہے کہ عدالت عظمیٰ نے اس سلسلے میں فیصلہ کن اقدام کیا جبکہ دوسرے ذمہ داروں نے چشم پوشی کی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا