English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہجرت کی نئی لہر اٹھی تو ہم تنہا اس کے سامنے بند نہیں باندھ سکیں گے: صدر ایردوان

share with us

استنبول:21؍فروری2019(فکروخبر/ذرائع)ترکی کے صدر رجب طین ایردوان نے کہا ہے کہ "ہجرت کی نئی لہر اٹھی تو ہم تنہا اس کے سامنے بند نہیں باندھ سکیں گے"۔

استنبول کے چراغاں پیلس میں منعقدہ بداپست مرحلے کی چھٹی وزراء کانفرنس سے خطاب میں صدر ایردوان نے کہا کہ دنیا بھر میں 260 مہاجرین  موجود ہیں جن میں سے 68 ملین  کو گھر سے بے گھر کیا گیا ہے اور 25 ملین سے زائد نقل مکان  ہیں اور یہ بات روزِ روشن کی طرح واضح ہے کہ مزید بلند دیواریں چنوا کر یا مزید  خاردار تاریں بچھا کر اس مسئلے کو حل نہیں کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی مہاجرین کے لئے امداد بند کر کے، انہیں غربت اور کسمپرسی  میں دھکیل کر ان کی آواز دبانے کی کوشش کرنا بھی غیر انسانی  فعل ہے۔

ترک صدر ایردوان نے کہا کہ جب تک حق تلفیاں جاری رہیں گی اور امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھتی رہے گی مہاجرین کو ہمیشہ کسی اور طرف دھکیلا جاتا رہے گا۔ ہم نے اس وقت تک اپنی قومی وسائل سے مہاجرین کے لئے جو مصارف کئے ہیں ان کی تعداد اقوام متحدہ  کے معیاروں کی رُو سے 37 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

خطاب میں نام نہاد آرمینی نسل کشی کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ دنیا میں اور خاص طور پر مغربی ممالک میں اس وقت 'آرمینی نسل کشی' کے نام سے بعض  پروپیگنڈے کئے جا رہے ہیں۔  جن کے جواب میں ہمارا واحد موقف یہ ہے کہ نسل کشی ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرنا سیاستدانوں کا نہیں  تاریخ دانوں کا کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی پوری تاریخ میں اور پوری زندگی میں یہ  ملت، کبھی بھی  کسی بھی نسلی عنصر  کے خلاف نسل کشی  کی مرتکب نہیں ہوئی۔

ہجرت کی کسی نئی لہر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شامی مہاجرین  کا واحد حل مہاجرین کو ہماری سرحدوں کے اندر  رکھنا نہیں ہو سکتا۔ اگر ہجرت کی کوئی نئی لہر اٹھی تو اسے ہم تنہا نہیں روک سکیں گے۔ انسان بہتر روزگار کے لئے ، زیادہ بلند معیار زندگی کے لئے نہیں بلکہ   زندہ رہنے کے لئے اپنا اور اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لئے ہجرت کرتے ہیں۔ لیکن ایک امید کے سہارے جس مشکل سفر پر وہ نکلتے ہیں وہ زیادہ تر موت اور تباہی پر ختم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بحران کے ابتدائی سالوں یعنی 2011 میں میں نے سکیورٹی زون کا فارمولہ پیش کیا تھا اور میرے خیال میں یہ شامی مہاجرین کی واپسی کا سب سے زیادہ عملی راستہ ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے ہر ایک کے ایک دوسرے سے وابستہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اب کے بعد  یورپ کی تقدیر   افریقہ سے  اور شمالی امریکہ کی تقدیر کے جنوبی امریکہ سے لاتعلق  نہیں ہو گی ترقی کرتی ٹیکنالوجی اور رسل و رسائل کے امکانات نے ہر ایک کو ایک دوسرے سے قریب کر کے مسائل کا مشترکہ حل تلاش کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا