English   /   Kannada   /   Nawayathi

علیحدگی پسند رہنماوں کی سیکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ ،حریت لیڈرنے کہا 'میرے پاس نہ کوئی سکیورٹی تھی اور نہ کبھی لینا پسند کروں گا'

share with us

سرینگر:21؍فروری2019(فکروخبر/ذرائع)ریاست جموں و کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد حکومت علیحدگی پسندوں کی سکیورٹی کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چئیرمین یاسین ملک نے اس سلسلےمیں آج سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ خطاب کے دوران یاسین ملک نے کہا کہ 'گزشتہ 35 برسوں کے دوران انہیں  حکومت کی جانب سے کوئی سکیورٹی فراہم نہیں کی گئی اور نہ ہی ہم نے کبھی سکیورٹی لینا پسند کیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'گزشتہ 35 برسوں کے دوران کئی علیحدگی پسند رہنماؤں کو ہلاک کرنے کے بعد ریاست کی سابق حکومتوں نے اگرچہ انہیں کئی بار سکیورٹی فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی تاہم ہم نے ہر سکیورٹی بار لینے سے انکار کیا ہے'۔
 فرنٹ کے چیئرمین نے بھارتیہ حکومت سے پوچھا کہ اگر سکیورٹی تھی ہی نہیں تو کل شام مرکزی داخلہ محکمےکی جانب سے سیکورٹی واپس لینے والے اشخاص میں میرا نام کیوں جوڑا گیا'۔
انہوں نے اس واقع کو بددیانتی قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'سرکار کی جانب سے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے ہماری جدوجہد پر کوئی فرق نہیں  پڑنے والا ہے'۔واضح رہے کہ محکمے داخلہ کی جانب سے علیحدگی پسند رہنماؤں سے سکیورٹی واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا اور سکیورٹی ہٹائے جانے والے اشخاص کی فہرست میں علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کا نام بھی درج ہے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا