English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں اقلیتوں کی بہبود کے لئے مختص فنڈس کی فوری اجرائی کا حیدر آباد کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم کا مطالبہ

share with us

گلبرگہ میں فورم کے ہنگامی اجلاس سے سید سلام پاشاہ و دیگر کا خطاب

گلبرگہ 17فروری2019(فکروخبر /ذرائع ) ممتاز عوامی قائد و نائب صدر حیدر آباد کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم جناب الحاج سید سلام پاشاہ نے کہا ہے کہ کرناٹک مائیناریٹی ڈیولوپمینٹ کارپوریشن کی جانب سے ریاست میں نئی کانگریس جنتا دل سیکولر مخلوط حکومت کے قیام کے بعد محکمہ کرناٹک مائیناریٹی ڈیولوپمینٹ کارپوریشن کی جانب سے اقلیتوں کی ترقی کے لئے آج تک بھی کسی قسم کے قرضے منظور نہیں کئے گئے ہیں اور نہ ہی تعلیمی قرضے جاری کئے گئے ہیں ۔ انھیں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے مائیناریٹی ڈیولوپمینٹ کارپوریشن کے لئے منظور 50فیصد فنڈس جاری کردئے ہیں لیکن اس کے باوجود کار پوریشن کی جانب سے اقلیتوں کے لئےؤ کسی قسم کے قرضے منظور نہیں کئے گئے ہیں اور نہ تعلیمی قرضے جاری کئے گئے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ سال ختم ہونے کے باوجود بھی امدادی قرضوں اور تعلیمی قرضوں کی اجرائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ اس کے برخلاف کرناٹک اسٹیٹ مائیناریٹی ڈیولوپمینٹ کارپوریشن میں 3.5کروڑ روپیوں کا فراڈ ہوا ہے۔ اس ضمن میں آر سی نگر(رابیندر ناتھ ٹیگور) پولیس اسٹیشن میں چار ملازمین کے خلاف آیف آئی آر درج ہوچکی ہے۔ لیکن اس کے باوجود ابھی تک ضرورت مندوں کی ضروریات کی تکمیل کے لئے کوئی قرضے منظور نہیں ہوئے ہیں ۔ جناب سید سلام پاشاہ نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کے دن اپنی گلبرگہ آمد کے موقع پر جناب اسد علی انصاری کی رہائش گاہ گلبرگہ پر حیدر آباد کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی صدارتی تقریر میں کیا ۔ 
الحاج سید سلام پاشاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ حکومت کرناٹک کی جانب سے اقلیتی بہبود کے لئے مختص کئے جانے والے فنڈس نصف کے برابر کردئے گئے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ کوئی ان سے استفادہ نہیں کررہا ہے۔ اس طرح کی باتیں محض ٹالنے کے لئے کی جارہی ہیں ۔ عہدہ داران سستی سے کام لے رہے ہیں جس کے سبب فنڈس واپس جارہے ہیں ۔ 
جناب سلام پاشاہ نے کہا کہ کانگریسی قائد و سابق چیف منسٹر کرناٹک مسٹر سدرامیا نے کہا تھہ کہ مزدور کا پسینہ سوکھنے سے پہلے اس کی مزدوری مل جانی چاہئے ، لیکن اس بیان کے برخلاف سینکڑوں ہزاروں مسلمان جنھوں نے ریاست کی ترقی ، قومیترقی اور کانگریس کی کامیابی کیلئے کام کیا وہ کسی بھی قسم کے صلہ سے محروم ہیں، انھیں کچھ بھی نہیں ملا ہے۔ سدرامیا جی سے کہا گیا تھا کہ کانگریس ایک سیکولر جماعت ہے اور سیکولر جماعت ہونے کے سبب ہی اسے ریاست میں کامیابی سے ہم کنار کروایا گیا ۔ خود مسٹر سدرامیا نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے صد فی صد ووٹ کانگریس کو ہی ملے ہیں ،یہ حقیقت ہے اورمسلمانوں کے لئے کام کرنا ہے۔ جناب سلام پاشاہ نے کہا کہ مسلمانوں کو سیاسی ، معاشی ، تعلیمی اور سماجی میدانوں میں بھر پور نمائیندگی ملنی چاہئے ۔ انھوں نے بتایا کہ مسٹر سدرامیا کو اس معاملہ میں یادداشت بھی پیش کی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس بار پارلیمانی انتخابات میں ریاست کرناٹک سے کم از کم پانچ مسلمانوں کو امیدوار بنا جانا چاہئے اور علاقہ حیدر آباد کرناٹک میں بیدر کی پارلیمانی نشست سے مسلم امیدوار کھڑا کا جانا چاہئے ۔ انھوں نے بتایا کہ ماضی میں مسلم قائیدین جعفر شریف، ائی جی سندی، اور ایف ایچ محسن پارلیمینٹ میں کرناٹک کی نمائیندگی کرچکے ہیں لیکن آج پارلیمینٹ میں جنوبی ہند سے کانگریس کا ایک نمائیندہ بھی نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ راجیندر سچر کمیٹی رپورٹ سے معلوم ہوا تھا کہ مسلمان دلتوں سے بھی نچلے درجہ کی زندگی گزار رہے ہیں۔ یہ بات کانگریس نے ہی معلوم کروائی تھی ۔ لیکن اس رپورٹ پر عمل آوری کیوں نہیں ہوسکی ۔ لہٰذا مسٹر سدرامیا سے ہماری گزارش ہے کہ کرناٹک کی ملی جلی سرکار میں سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل کروائیں ۔ 
جناب سلام پاشاہ نے بتایا کہ کرناٹک اسمبلی کے انتخابات کے بعد سابق وزیر اعظم اور قائد جنتا دل سیکولر مسٹر دیوے گوڑا نے کہا تھا کہ مسلمانوں نے اسمبلی انتخابات میں جنتا دل سیکولر کو ووٹ نہیں دیا ہۂ۔ ہم نے ان کو روانہ کردہ ایک یادداشت میں کہا ہے کہ کرناٹک کی مخلوط حکومت میں کانگریس نے تین مسلم وزرا ء کو شامل کیا ہے لیکن جنتا دل سیکولر نے ایک بھی مسلمان کو وزیر بننے کا موقع نہیں دیا ہے ۔ جناب سلام پاشاہ نے کہا کہ اس بار پارلیمانی انتخابات میں ریاست بھر سے سیکولر جماعتوں کے کم از کم پانچ مسلم امیدواروں کو ٹکٹ ملنا چاہئے اور خاص طور پر علاقہ حید رٓباد کرناٹک میں بیدر کی پارلیمانی نشست سے مسلم امیدوار کھڑا کیا جانا ضروری ہے کیوں کہ بیدر میں مسلمانوں کی تعداد بھی زیادہ ہے اور وہاں سے سابق میں ملک کی آزادی کے بعد صرف ایک بار ایک مسلم امیدوار پارلیمینٹ کے لئے منتخب ہوا تھا اور بعد میں برسوں برسوں تک یہ نشست محفوظ قرار دے دی گئی تھی ۔لیکن اب یہاں سے مسلم امیدوار پارلیمانی انتخابات میں حصہ لے سکتا ہے۔ 
حیدر آباد کرناٹک مسلم پولیٹیکل فورم کے اجلاس میں جناب علیم احمد کنوینر فورم جناب ریاض مبین کنوینر فورم ضلع گلبرگہ ، جناب اسد علی انصاری نائب صدر فورم عہدہ داران فورم ، افضال محمود ڈاکٹرمقبول احمد سگری اور رضوان قاضی شریک تھے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا