English   /   Kannada   /   Nawayathi

پلوامہ حملہ پر خودکش بمبار عادل احمد کے اہل خانہ کا ردعمل

share with us

سری نگر:16؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع)پلوامہ میں سی آر پی ایف جوانوں پر خود کش حملہ انجام دینے والا 21 سالہ عادل احمد ڈار کشمیری باشندہ تھا۔ اس دل خراش واقعہ کی وجہ سے عادل کا خاندان بھی غمزدہ ہے۔ ڈار کے رشتہ دار عبد الراشد کا کہنا ہے کہ کسی بھی انسان کی جان اس طرح سے چلی جائے یہ مناسب نہیں ہے۔ ایسے واقعہ سے کوئی کس طرح خوش ہو سکتا ہے! ملی ٹینٹ عادل کا خاندان اس واقعہ پر شرمندہ ہے۔ ملک بھر کے دیگر شہریوں کی طرح ان کے خاندان کو بھی سی آر پی ایف کے جانوں کی ضیاع سے تکلیف پہنچی ہے۔

عادل کے اہل خانہ کے مطابق وہ پڑھائی چھوڑ چکا تھا اور روزگار کی تلاش میں تھا۔ گزشتہ سال 19 مارچ کو وہ اپنے بھائی سمیر ڈار کے ساتھ غائب ہو گیا تھا۔ دوست سے ملنے کے نام پر سائیکل سے اپنے گھر سے نکلا عادل پھر کبھی گھر واپس نہیں آیا۔ اس کے والدین نے پولس میں گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔

کچھ روز قبل جب گھر والوں کو خبر ملی کہ ان کا بیٹا ملی ٹینٹوں کی صف میں شامل ہو گیا ہے تو شدید دھچکا پہنچا۔ انہوں نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کر کے اپنے بیٹے سے گھر واپس آنے کی گزارش بھی کی، لیکن وہ نہیں لوٹا۔ عادل کے والد غلام حسن پلوامہ میں گھر گھر پھیری لگا کر کپڑے بیچتے ہیں۔ ان کا بڑا بھائی لکڑی کا کاروبار کرتا ہے اور چھوٹا بھائی عارف اسکول میں زیر تعلیم ہے۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں سی آر پی ایف کانوائی پر ایک کار بم سے حملہ کیا گیا تھا جس میں سی آر پی ایف کے 49 جوان شہید ہو گئے۔ حملے کی ذمہ داری پاکستان کی تنظیم جیش محمد نے لی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا