English   /   Kannada   /   Nawayathi

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں شر پسندوں کا ہنگامہ ، ۸ طلباء معطل ، ۱۴ کے خلاف ملک سے غدار ی کاکیس درج

share with us

نئی دہلی:14؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے تنازع کے بعد انتظامیہ نے آج 8 طلبا کو معطل کردیا، وہیں شہر میں حالات کشیدہ ہوتا دیکھ ضلع انتظامیہ نے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کردیا ہے۔اے ایم یو انتظامیہ کے بعد اجے سنگھ، امن شرما، منیش کمار، ابھے جادون، اور فرحان زبیری، عادل، عمران، ابوالمعبود سمیت 8 طلبا کو معطل کرکے ان پر یونیورسٹی احاطے میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
 وہیں اے ایم یو کے باب سید پر طلبا غیر معنہ مدت کے لیے ہڑتال پر ہیں۔ احتجاج کر رہے طلبا کا مطالبہ ہے کہ طلبا یونین لیڈر سلمان امتیاز سمیت 14 طلبا پر تشدد پھیلانے کے الزام میں درج مقدمے کو ختم کیا جائے۔ اور باہری لوگوں کے ایے ایم یو احاطے میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔

طلبا یونین صدر سلمان امتیاز نے طلبا لیڈر اجے سنگھ، سونویر سنگھ اور امن شرما پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ایے ایم یو کو سیاسی اکھاڑا بنانا چاہتے ہیں۔

ایس ایس پی آکاش کُلہری نے بتایا کہ اس پورے معاملے کو ہوا دینے والے طلبا کے پوسٹر چسپاں کئے جائیں گے اور مجرمانہ سرگرمیوں میں شامل طلبا کے گھروں پر غیر ضمانتی وارنٹ بھیجے جائیں گے۔

بی جے پی ضلع صدر مکیش لودھی کی تحریر پر سول لائن تھانے میں سلمان امتیاز کے علاوہ طلبا یونین کے نائب صدر سفیان، سکریٹری حذیفہ عامر، زید شیروانی، محمد عامر، ناوید عالم، مشکور احمد، عارف ، فرحان زیبر، نجم الثاقب، ذکی، ریحان اور اسد سمیت 14 طلبا کے خلاف دفعہ 147،148،392،307،323،504،124اے،153اے،153 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ منگل کو آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر و رکن پالیمان اسد الدین اویسی کے آمد کے سلسلے میں طلبا کے دو گرہ آمنے سامنے آگئے تھے۔ اس دوران جم کر مارپیٹ کے ساتھ فائرنگ بھی کی گئی تھی۔ مشتعل طلبہ نے دوپہیہ گاڑیوں میں آگ لگا دی تھی ۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا