English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکا کے منصوبے میں 1967ء کی سرحدوں پر مبنی فلسطینی ریاست شامل ہونی چاہیے،روس

share with us


امریکا اس مسئلے کے حل کے لیے جان بوجھ کرنئے نئے حل تجویز کررہا ہے، روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف کی گفتگو


ماسکو:13؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع)روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ امریکا کی مشرقِ اوسط میں امن عمل کی بحالی کے لیے مجوزہ صدی کی ڈیل 1967ء کی سرحدوں پر مشتمل ایک فلسطینی ریاست کی ضمانت دینے کے لیے کافی نہیں ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وہ دارالحکومت ماسکو میں مختلف فلسطینی گروپوں کے درمیان مکالمے کے موقع پر گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہاکہ امریکا اس مسئلے کے حل کے لیے جان بوجھ کرنئے نئے حل تجویز کررہا ہے، حکمت عملیاں پیش کررہا ہے۔وہ دوسال سے صدی کی ڈیل پیش کرنے کا وعدہ کرتا چلا آرہا ہے،ماسکو میں بارہ فلسطینی گروپوں اور تنظیموں کے درمیان سوموار سے تین روزہ بات چیت جاری ہے۔روس کے زیر اہتمام اس مکالمے میں فلسطینی گروپوں کے درمیان اختلافات کے خاتمے او ر انھیں متحد کرنے کے لیے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔لاروف کے مطابق روس کے نزدیک اسرائیلی، فلسطینی امن بات چیت میں فلسطینیوں کے درمیان اتحاد کو اولین ترجیح حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا کی تجویز میں مشرقی القدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہے۔انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم دنیا کے بیشتر ممالک کی طرح فلسطینی تنازع کے حل کے لیے پختہ عزم رکھتے ہیں۔یہ حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں ، جنرل اسمبلی اور عرب امن اقدام سے ہوکر برآمد ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اب تک جو معلومات فراہم ہوئی ہیں،ان کے مطابق اس صدی کی مجوزہ ڈیل سے تنازع کے حل کیلیے جو کچھ اب تک حاصل ہوا ہے، وہ سب لاحاصل ہوجائے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا