English   /   Kannada   /   Nawayathi

تمل ناڈو میں نوجوان نسل کی تباہی کا ذریعہ بننے والے ایپ ’’ٹک ٹاک ‘‘پرپابندی کا مطالبہ 

share with us

تمل ناڈو:13؍فروری2018(فکروخبر/ذرائع)موجودہ دور میں ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ کا استعمال عروج پر ہے، جہاں اس کے بہت سے فوائد ہیں جنکے استعمال سے فی زمانہ چارہ کار نہیں، انکے ذریعے مہینوں کے کام دنوں میں اور دنوں کے کام گھنٹوں میں پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں، لیکن وہیں نوجوان نسلوں کے لیے تباہی کا ذریعہ بھی ہے،
   

   تمل ناڈو کے وزیر برائے اطلاعات و ٹیکنالوجی ایم مانیکندن گزشتہ روز اسمبلی میں کہا ہے کہ 'حکومت ریاست میں اس ایپ پر پابندی لگائے'۔آزاد ایم ایل اے تمیم انصاری نے بھی اس سے قبل تمل ناڈو کی حکمراں جماعت اے آئی اے ڈی ایم کے سے یہ درخواست کی تھی کہ ریاست میں اس ایپ پر پابندی لگائی جائے۔


   ماینکاندن نے اس تعلق سے اسمبلی میں یہ کہا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ کے ذریعے تمل ثقافت کی توہین ہورہی ہے اور  اس وجہ سے ریاست میں قانونی صورت حال بگڑ بھی سکتی ہے۔مانیکندان نے مزید کہا ہے کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت سے یہ درخواست کرے کہ بلیو وہیل گیم کی طرح ٹک ٹاک ایپ پر بھی پابندی عائد کی جائے۔  


   خیال رہے کہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے گیمز ودیگر اپلیکیشنز کے بعد اس وقت سب سے زیادہ تباہ کن میوزیکلی ٹک ٹاک نامی ایپ کے خرافات بام عروج پر ہے، بعض لوگوں کا کہنا ہے ٹک ٹاک یوزرس فحاشی و عریانیت میں بالی ووڈ کی فلمز ایکٹرز سے آگے بڑھ چکے ہیں، شرم و حیا کا جنازہ نکل چکا ہے، اس بیماری میں ایک طرف بوڑھے سے لیکر بچے تک اپنے لپس (ہونٹ) ہلا کر ڈانس کر کر مشہور ہونے کی کوشش کرتے نظر آتے ہیں، تو دوسری طرف نوجوان نسل خصوصاً نوجوان لڑکیاں اس میں سب سے زیادہ ملوث دکھائی دیتی ہیں، عام لوگوں کے لیے وہ تصورات اور الفاظ جنکو پہلے سوچنا بھی معیوب سمجھا جاتا تھا وہ اس ایپ پر آج کی دو شیزائیں اپلوڈ کر رہی ہیں، غیر مسلم لڑکیاں تو درکنار بہت سی مسلم اور با حجاب لڑکیاں بھی ایسے ایسے مناظر پیش کر رہی ہیں کہ شرم کے مارے اک غیرت مند کا چہرہ پانی پانی ہوجاتا ہے اللہ ہمارے نوجوان نسل کی حفاظت فرمائے 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا