English   /   Kannada   /   Nawayathi

ٹک ٹاک کا فتنہ عروج پر، والدین اور سرپرست اپنے بچوں کی نگرانی کریں,مولانا سید انظر شاہ قاسمی

share with us

ٹک ٹاک کا فتنہ عروج پر، معاشرے کی اصلاح وقت کی اہم ضرورت!
والدین اور سرپرست اپنے بچوں کی نگرانی کریں: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی



بنگلور:07فروری2019(فکروخبر/ذرائع):دنیا ایک دھوکے کا گھر ہے۔یہاں ہر آئے دن ایک نیا فتنہ پیدا ہوتا رہتا ہے ۔کئی فتنے شروع ہوتے ہیں اور ختم ہوجاتے ہیں لیکن کچھ فتنے ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔اس کی وجہ ایک طرف جہاں اغیار ہیں تو دوسری طرف ہمارا بگڑا ہوا معاشرہ ہے۔انہیں میں سے ایک ابھی ستمبر 2016 میں منظر عام پر آیا موبائل کا ایک فحاشی والا ایپ ٹک ٹاک (Tik Tak) کا فتنہ عروج پر ہے۔ہر کوئی اس فتنے کا شکار ہوتا جارہا ہے۔صرف دو سال کے کم عرصے میں ٹک ٹاک نے پوری دنیا میں وہ شہرت حاصل کرلی جو کئی سالوں میں دیگر ذرائع ابلاغ کو حاصل نہیں ہوئی۔ٹک ٹاک ایپ کو 150 ممالک میں پھیلے پانچ سو ملین لوگ استعمال کر رہے ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق اس فتنے میں سب سے زیادہ مسلم قوم ملوث ہے اور اس میں بھی مسلم خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔جو قابل مذمت کے ساتھ قابل افسوس ناک بھی ہے۔مذکورہ خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ نے کیا۔
شاہ ملت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ مسلم خواتین بن سنور کر نیم برہنہ کپڑے پہن کر ٹک ٹاک پر آتی ہیں اور دنیا کے سامنے اپنی عزت نیلام کرواتی ہیں۔غیر محرم لڑکوں کے ساتھ ویڈیو بنا رہی ہیں۔مولانا نے کہا کہ اس ایپ میں ہر مذہب کا مذاق اڑایا جاتا ہے اور ہماری نسلیں خود اپنے مذہب کا مذاق بنا رہی ہیں۔یہودی و نصاریٰ یہ چاہتے ہیں کہ مسلم قوم ٹک ٹاک جیسے بیہودہ چیزوں میں ملوث ہوکر اپنی زندگیوں کو تباہ و برباد کردے۔مولانا نے فرمایا کہ چھوٹے تو چھوٹے آج ہمارے بڑے بھی اس فتنے کا شکار ہوچکے ہیں۔آج ہماری نسلوں کو آقائے دوعالمؐ کے طور طریقے پسند نہیں ،انہیں اغیار کے طور طریقے پسند ہیں۔اس کی وجہ یہ ہیکہ ہم نے اپنے پچوں کو آزاد چھوڑ دیا ہے۔مولانا نے سوال اٹھاتے ہوئے فرمایا کہ کیا کل قیامت کے دن اسکے بارے میں والدین سے سوال نہیں کیا جائے گا؟ کیا ہماری غیرت مر چکی ہے کہ ہماری لڑکیاں نیم برہنہ کپڑے پہن کر ٹک ٹاک کی زینت بن رہی ہیں اور غیر اس سے اپنا ہوس مٹارہا ہے؟ شاہ ملت نے فرمایا کہ یہی وجہ ہیکہ آج شریعت پر مداخلت کی کوشش ہورہی ہیں، ارتداد کے واقعات بڑھ رہے ہیں، مسلم خواتین ایک کھلونا بن چکی ہیں۔مولانا شاہ قاسمی نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آج ضرورت ہیکہ اپنے اولاد کی دینی تربیت کریں، انکی نگرانی کریں۔ ورنہ وہ دن دور نہیں کہ جب خود مسلمان ہی دین و شریعت کے خلاف آواز بلند کرے گا۔مولانا سید انظر شاہ قاسمی نے ائمہ کرام سے گزارش کی کہ وہ اپنے جمعہ بیان اور دیگر مجالس میں اس فتنے پر روشنی ڈالیں اور معاشرے کی اصلاح کریں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا