English   /   Kannada   /   Nawayathi

سعودی عرب میں کرپٹ عناصر سے چار کھرب ریال واپس لیے گئے

share with us


پراسیکیوٹر جنرل نے 56 ملزمان کیساتھ ان کے فوج داری کیسز کی وجہ سے کسی قسم کا معاہدہ نہیں کیا ،شاہی دیوان


ریاض:31؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی کے لیے قائم کردہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کو پیش کردی ۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے شاہی دیوان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ انسداد بدعنوانی کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیٹی نے کرپشن کے 381 کیس نمٹا دیے ہیں اور ان افراد کو عدالتوں طلب کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔شاہی دیوان کا کہنا تھاکہ کرپٹ عناصر کے خلاف قانونی چھان بین پراسیکیوٹر جنرل کی زیرنگرانی کی گئی۔ کرپشن کے الزام میں گرفتار 87 افراد کو ڈیل کے بعد چھوڑ دیا گیا جب کہ 8 افراد نے عدالتوں کا سامنا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پراسیکیوٹر جنرل نے 56 ملزمان کے ساتھ ان کے فوج داری کیسز کی وجہ سے کسی قسم کا معاہدہ نہیں کیا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کرپشن کے ذریعے جمع کی گئی رقوم کی واپسی کی مہم جاری ہے۔ مختلف کمپنیوں اور کرپٹ شخصیات سے 4 کھرب ریال کی رقم واپس لے کر قومی خزانے میں جمع کرائی گئی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا