:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
انقرہ:22؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا ہے کہ مغربی ممالک سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔چاوش اولو نے استنبول میٹرو پولیٹن بلدیہ یوتھ اسمبلی کا دورہ کیا اور نوجوانوں سے خطاب میں کہا کہ ہمارے پاس جو بھی معلومات، دستاویزات اور دلائل موجود تھے ان کا ہم نے دوسرے فریق کے ساتھ تبادلہ کیا لیکن سعودی عرب کی طرف سے کسی بھی قسم کی معلومات کا ہمارے ساتھ تبادلہ نہیں کیا گیا۔
چاوش اولو نے سعودی عرب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قتل کرنے والے وہاں موجود ہیں۔ میں نہایت کھلے الفاظ میں کہہ رہا ہوں کہ مغربی ممالک اس واقعے کو ڈھانپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس کی وجہ کیا ہے۔ کس معاملے میں کیسے سمجھوتے کئے جا رہے ہیں، ہم سب دیکھ رہے ہیں اور جانتے ہیں۔ دنیا میں صحافت کی آزادی کی بات کرنے والے کرنسی دیکھنے کے بعد ان چکروں میں ہیں کہ اس معاملے کو کیسے دبایا جائے۔
چاوش اولو نے کہا کہ اس سب کے باوجود ہم اس معاملے کے آخر تک جا رہے ہیں۔ ہم نے آئندہ دنوں میں بین الاقوامی تحقیقات کے لئے تیاریاں شروع کر دی ہیں اور اس معاملے میں ہم ضروری اقدامات کریں گے۔ یہ ہماری ہی حکمت عملی تھی جس کے نتیجے میں سعودی حکومت اعتراف کرنے پر مجبور ہو گئی۔
شام کے موضوع پر بات کرتے ہوئے چاوش اولو نے کہا کہ امریکہ کے شام سے انخلاء کا فیصلہ کرنے کے بعد ہر کوئی مختلف ردعمل کا مظاہرہ کر کے ایجنڈے پر آنے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن ترکی کی شامی پالیسی نہایت واضح ہے اور وہ یہ کہ ترکی، شام میں امن، استحکام اور سیاسی حل کا خواہش مند ہے اور ہم نے شام سے امریکی انخلاء کے بعد سے حقیقی ایجنڈے کو سامنے لانا شروع کر دیا ہے۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے کہا کہ آج جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ YPG کی اتنی پشت پناہی کیوں کر رہے ہیں؟ تو یہ ہمیں کہتے ہیں کہ نہایت آسانی سے استعمال کی جانے والی تنظیم ہونے کی وجہ سے ہم اس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ جہاں بھی کسی تنظیم کو آسانی سے استعمال کر سکتے ہوں اس کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ آج یہ YPG اور PKK کو ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں تو کل کسی اور کے خلاف استعمال کریں گے۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |