:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
:اور ہر طرح کے
جیل میں بند مسلم سیاسی رہنما مختار انصاری کا انتق ... کولار ٹکٹ کو لے کر کانگریس میں اختلافات ، جانیے کی ... کرناٹک میں گرمی چالیس کے پار ، اگلے تین دنوں میں د ... فلسطینیوں کو اُن کے وطن کے حق سے محروم کردیا گیا ہ ... میگھالیہ: سی اے اے ریلی کے دوران ۲؍ افراد کا قتل ... جناردن ریڈی کے لیے لال قالین کیوں ؟ کانگریس کا وز ... عاپ کے اراکین اسمبلی کا سنسنی خیز دعوی ... صفا بیت المال کے زیر اہتمام کمپیوٹر کلاسس، مہندی ...
لاہور:21؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع) گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک خبر سامنے آئی کہ ایک سعودی شخص اپنی چار بیویوں کیساتھ 13 روز کیلئے صحراءمیں بھٹک گیا اور جب بھوک لگی تو وہ اپنی 2 بیویوں کا گوشت ہی کھا گیا۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ خبر کروڑوں لوگوں تک جا پہنچی۔
رپورٹ کے مطابق 41 مصطفی علی حماد اپنی چار بیویوں کیساتھ صحراءمیں سے گزر رہا تھا کہ ریت کے طوفان کے باعث گاڑی غلط جانب موڑ دی اور پھر حادثہ پیش آ گیا جس کے باعث اس کی ایک بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی ۔
تین روز تک وہ صحراءکی تپتی دھوپ میں بغیر پانی اور خوراک کے بھٹکتے رہے اور پھر حماد نے اپنی دو بیویوں کو مدد کی تلاش کیلئے بھیج دیا ۔ دونوں خواتین صحراءمیں بھٹکتی بالآخر ایک گاﺅں میں پہنچ گئیں اور جب مدد لے کر پہنچیں تو تمام لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ صرف حماد ہی زندہ بچا تھا اور اس کی دو بیویاں ہلاک ہو چکی تھیں اور وہ زندہ رہنے کیلئے ان کا گوشت کھاتا رہا۔
حماد نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس کمزور لمحے میں وہ اپنی بیویوں کا گوشت کھا گیا کیونکہ میں خود پر قابو نہیں رکھ پایا مگر امید ہے کہ اللہ اسے معاف کر دے گا۔ میں اللہ سے ڈرتا ہوں لیکن میری تمام بیویاں نیک مسلمان تھیں اس لئے مجھے یقین ہے کہ ان کا گوشت بھی حلال تھا۔
مگر ٹھہرئیے ، اوپر آپ نے جو کچھ بھی پڑھا اس پر یقین کرنا مشکل ہے لیکن جس طرح یہ ساری رپورٹ بیان کی گئی اسے دیکھ کر حقیقت کا گمان ہونے لگتا ہے اور ہم نے بھی کچھ ایسا ہی سوچا مگر یہ جان کر آپ کو افسوس بھی ہو گا اور شدید غصہ بھی آئے گا کہ یہ خبر بالکل جعلی ہے جو ایک اسرائیلی ویب سائٹ نے بنائی اور پھر اسے وائرل کر دیا اور لوگوں نے بھی بغیر تصدیق اس خبر کو آگے پھیلانا شروع کر دیا۔
حقیقت تو یہ ہے کہ جس شخص کی تصویر پھیلائی جا رہی ہے وہ سعودی عرب کا باشندہ ہی ہے مگر اس کا نام مصطفی علی حماد نہیں بلکہ خالد محسن ہے اور وہ انسانی گوشت کھانے والا شخص نہیں بلکہ شدید حد تک موٹاپے کا شکار ہے اور سعودی عرب میں موٹاپے کی وباءکا شکار لوگوں کیلئے ایک مثال بن چکا ہے۔ ذیل میں اس کی تصویر اور اصل خبر کا سکرین شاٹ ملاحظہ فرمائیں۔
خالد نے علاج کے بعد اپنے وزن پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے اور اب وہ ایک نارمل زندگی جینے میں مصروف ہے تاہم قارئین سے گزارش ہے کہ کسی بھی خبر کو بغیر تحقیق و تصدیق پھیلانے سے اجتناب کریں۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |