English   /   Kannada   /   Nawayathi

تلوجہ میں منعقدہ مجمع الامام الشافعی العالمی کا دوروزہ سمینار اجلاسِ عام کے ساتھ ہوا اختتام پذیر 

share with us

اخلاقِ عالیہ سے متصف ہوکر اتحاد کا پیغام عام کرنے پر علماء نے دیا زور 

تلوجہ20؍ جنوری 2019(فکروخبر نیوز) مجمع الامام الشافعی العالمی کی جانب سے دار العلوم اسلامیہ عربیہ تلوجہ اور تلوجہ کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دو روزہ فقہی سمینار اجلاس عام بعنوان پیامِ انسانیت واصلاحِ معاشرہ کے پروگرام کے ساتھ پوری کامیابی کے ساتھ اپنے اختتام کو پہنچا۔ اجلاس عام میں تلوجہ اور دیگر آس پاس کے علاقوں سے بھی کثیر تعداد میں عوام کی شرکت رہی اور علماء کرام کے بیانات سے مستفید ہوئے۔ فقہی سمینار کے لیے ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے علماء نے شرکت کرتے ہوئے مسائل پر بحث کی اور تقریباً بتیس مسائل پر اپنے اتفاق کا اظہار کیا ۔ اپنی نوعیت کے انوکھے اور منفرد سمینار کے لیے اہلِ تلوجہ نے اپنے دل بچھادئیے اور انتظامات میں کوئی کمی نہیں رہنے دی جس کا اعتراف کبار علماء اور مندوبین حضرات نے اسٹیج سے برملا طور پر کیا ۔ 
جلسہ کی صدارت حضرت مولانا منیر صاحب مدظلہ العالی نے فرمائی جنہوں نے اپنے صدارتی خطاب میں مسلمانوں کو اپنے اخلاق درست کرتے ہوئے دوسروں کے لیے نمونہ بننے کی نصیحت کی ۔ حضرت نے اپنے بیان میں خالق کے حقوق کے ساتھ ساتھ مخلوق کے بھی حقوق ادا کرنے کی بات فرماتے ہوئے کہا اس کو انسان کی کمالِ عبادت قرار دیا اور کہا کہ انسان کو چاہیے کہ دنیا میں رہتے ہوئے کوئی ایساکام کریں جنہیں دیکھ کر اور اس سے مستفید ہوکر لوگوں کے دلوں سے خود بخود دعائیں نکلنے لگیں۔ ایسی زندگیاں دوسروں کے لیے نمونہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اہلِ تلوجہ کے دین سے تعلق اور مضبوطی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہت نوازا ہے اور آپ دین کے میدان میں اپنی خدمات بھی انجام دے رہے ہیں ، لہذا اپنے دائرہ کار کو وسعت دیتے ہوئے گاؤں گاؤں پہنچ کر دین کی دعوت کے مراکز قائم کریں اور علماء کرام نے نگرانی میں اس کو جاری رکھنے کی فکریں کریں۔ حاضرین کو اختلافات سے بچنے کی تاکید کے ساتھ بڑوں کی باتیں ماننے کا جذبہ پیدا کرنے اور پورے طور پر شریعت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے ایک اچھا معاشرہ تشکیل دینے کے لیے کوششیں کرنے بھی زور دیا۔ 
اسلامک فقہ اکیڈمی کے روحِ رواں اور ہندوستان کے مشہور عالم دین ، ترجمان آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب مدظلہ العالی نے مسائل کے استنباط اور اس سے امت کو ہونے والے فوائد پرذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دین کے تمام احکام کی بنیاد اصل میں کتاب اللہ اور سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر رکھی ہے اور ان میں اللہ تعالیٰ نے اپنے احکامات کو مختلف جگہوں پر بیان کیا ہے ، کچھ احکامات قرآن مجید میں بیان کیے گئے ہیں اور کچھ احادیث میں بیان کیے ہیں لیکن ان اہم مسائل کو ایک ہی جگہ جمع کرنے کے لیے ان فقہاء کرام اور علماء نے کوششیں کیں او ربڑی محنتوں کے بعد ہمیں احکامات کی تفصیلات یکجا طور پر مل سکیں۔ ورنہ براہِ راست قرآن وحدیث سے مسائل معلوم کرنے کے لیے ہمیں سالوں لگ جاتے۔ مولانا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید میں احکامات کے اصول بھی بیان کیے ہیں جس کی روشنی میں موجودہ دور کے نئے مسائل حل کرنے کی فکریں کی جاتی ہیں۔ مثال کے ذریعہ سے اپنی بات واضح کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور کے اہم مسائل میں ایک مسئلہ موبائل فون کے استعمال کا ہے ، اب قرآن وحدیث میں تو یہ مسئلہ موجودنہیں ہیں اور نہ اس کو بعد کے ادوار والوں نے بیان کیا ہے لیکن اب مسئلہ کو قرآن کریم اور احادیث رسول میں بیان کردہ اصولوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش کریں گے اور یہ کوشش اور کام ہمارے یہ مفتیان اور علماء ہی انجام دیتے ہیں۔ مولانا نے ملکی قوانین کی پاسداری کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے شادی بیاہ اور دیگر مسائل میں بھی خاص طور پر اس کا لحاظ رکھنے کی تاکید کی۔ 
صدر مرکز المعلمین کیرلا حضرت مولانا عبدالغفور صاحب نے اپنے پیغام میں کہاکہ ہمیں ہر جگہ اخوت اسلامی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم دیکھنے میں تو چار مسالک میں بٹے ہوئے ہیں اور ہمیں چاروں مسالک میں کوئی تفریق نہیں کرنی چاہیے۔ انہو ں نے اہلِ تلوجہ خاص طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی مہمانِ نوازی کی بھی تعریف کی اور فقہی سمینار کے انعقاد پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل میں بھی اس کی کوششیں رنگ لانے کی امید کا بھی اظہار کیا۔ 
حضرت مولانا عبدالسلام حجو صاحب نے امن وسلامتی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کے لیے امن وسلامتی کا پیغام دینا ہے اور اس کے لیے سب سے پہلے ہمیں اخلاقِ حسنہ کا کردار پیش کرتے ہوئے اسلاف کے طریقوں پر چلنا ہے ۔ انہوں نے مثال پیش کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کا محاسبہ کرنے کی دعوت دی ۔
استاد حدیث وفقہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا خواجہ معین الدین ندوی مدنی نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران امانت کی حفاظت اور سچائی پر زور دیا۔ مولانا نے کہا کہ چاہے امانت مسلمانوں کی ہو یا غیر مسلموں کی ہمیں ہر حال میں اس کی حفاظت کرنی ہے اور اس میں کسی بھی حال میں خیانت کی اجازت نہیں ہے۔ مولانا نے پاکیزہ اور سچی باتیں کہنے پر زور دیتے ہوئے جھوٹ اور دیگر برائیوں سے بھی بچنے کی تلقین کی۔ 
صدر احیاء المدارس بھٹکل مولانا محمد ایوب صاحب ندوی نے بچوں کی تربیت کے تعلق سے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں کی صحیح تربیت کے لیے ان سے اس بات کا عہد لیتے رہنا چاہیے کہ وہ اللہ کو ناراض کرنے والا کام نہیں کریں گے۔انہوں نے پورے طور پر سنتوں پر عمل کرنے سے کئی طرح کی بیماریوں سے حفاظت کے گر بھی بتائے۔ 
مجمع الامام الشافعی العالمی کے جنرل سکریٹری مولانا عبیداللہ ابوبکر صاحب کنڈلوری ندوی نے اتحاد کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ آج بھی ہم ہر اس سازش کو ناکام بنایا جاسکتا ہے جس سے ہمیں فرقوں کو بانٹنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ ہمیں یہ عزم لے کر اٹھنا ہے کہ ہم سب ایک بن کر کام کریں گے اور دنیا کو ایک اتحاد کی اہمیت وضرورت سمجھاتے ہوئے خود اس کو مضبوطی کے ساتھ تھامیں رہیں گے۔ مولانا نے غیر مسلموں کے سامنے اخلاقِ عالیہ کی مثال پیش کرنے کی بھی تاکید کی۔ ان کے علاوہ جامعہ امدادیہ مراد آباد یوپی کے مہتمم مولانا سجاد ندوی قاسمی، مجمع الامام الشافعی العالمی کے نائب صدر مولانا مفتی عمر ملاحی صاحب نے اپنے بیش قیمت خیالات کا اظہار کیا۔ 
ملحوظ رہے کہ سعد نذیر شیخ کی تلاوت سے اس مبارک محفل کا آغاز ہوا اور نعت پاک بلال فاروق دیوان صاحب نے پیش کی۔ استقبالیہ کلمات مولانا یاسین صاحب صدر علماء کمیٹی تلوجہ نے پیش کیے جس میں انہوں نے آپسی اتحاد پر زوردیا۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد حسین صاحب نے انجام دئیے ۔ حضرت مولانا منیر صاحب مدظلہ العالی کی پراثر دعا پر یہ اجلاس عام اختتام پذیر ہوا۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا