English   /   Kannada   /   Nawayathi

حضرت مولانا سید محمد واضح رشید صاحب ندویؒ نئی نسل کے لئے ایک آئیڈیل اور نمونہ تھے فارغین ندوہ ۱۹۹۸ء کی طرف سے تعزیتی نشست

share with us

لکھنؤ :19؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)آج دن کے ساڑھے بارہ بجے مکتبہ ندویہ، ندوۃ العلماء میں فارغین ندوہ دسمبر ۱۹۹۸ء کی جانب سے اپنے مشفق استاد و مربی حضرت مولانا سید محمد واضح رشید حسنی ندویؒ کی وفات حسرت آیات پر ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت حضرت مولانا مرحوم کے معاون خاص ورفیق کار جناب مولانا محمد وثیق صاحب ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے کی۔
اس موقع پر فارغین ندوہ دسمبر ۱۹۹۸ء کے جنرل سکریٹری جناب مولانا نجیب الحسن صدیقی صاحب ندوی ناظم مدرسۃ الحرم لکھنؤ نے کہا کہ مولانا کی وفات صرف ندوۃ العلماء ہی کے لئے نہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے لئے عظیم خسارہ ہے۔ مولانا تنویر عالم سیوانی ندوی نے کہا کہ مولانا کے جانے سے ایک خلا پیدا ہو گیا جس کا پُرہونا مشکل ہے۔ مولانا عبد الرشید راجستھانی ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے کہا کہ مولانا انسانیت نوازی کا مکمل پیکر تھے، مولانا رضی الاسلام ندوی نے کہا کہ مولانا کی سب سے بڑی خصوصیت بے نفسی اور فرشتہ صفت انسان ہونا ہے، مولانا عامر بیگ ندوی نے کہا کہ مولانا کا نام واضح تھا لیکن انہوں نے زندگی بھر اپنے کو مخفی رکھا۔ مفتی محمد نصر اﷲ ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے کہا کہ مولانا نئی نسل کے علماء کے لئے ایک آئیڈیل تھے۔ انھوں نے اپنی زبان و قلم سے بھی کسی کو تکلیف نہیں پہونچائی۔ مولانا عبد الرحیم ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے کہا کہ مولانا کی سب سے بڑی خصوصیت نافعیت تھی، انہوں نے خاموشی کے ساتھ مردم سازی کا کام انجام دیا۔ صدارتی کلمات میں مولانا محمد وثیق ندوی صاحب نے کہا کہ مولانا اخلاق نبوی کی جیتی جاگتی تصویر تھے۔ مولانا کو غیبت سے حد درجہ اجتناب تھا۔ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کی حد درجہ رعایت کرتے تھے اور کبھی کسی کوتاہی پر گرفت نہیں کرتے تھے۔ تعزیتی نشست میں فارغین ندوہ۱۹۹۸ء کی ملک و بیرون ملک کی ایک بڑی تعداد آن لائن شریک ہوئی۔ جن میں خاص طور پر مولانا سراج الہدی ندوی، مولانا شاکر فرخ ندوی، مولانا ندیم اللہ فہمی ندوی، مولانا آصف لئیق ندوی، مولانا فاتح اقبال ندوی، مولانا وقارالدین لطیفی ندوی، مولانا عزیز اللہ ندوی، مولانا رونق افروز ندوی، مولانا لقمان اسحاق ندوی، مولانا عامر اعظمی ندوی، مولانا عرفان احمد کرخی ندوی، مولانا ارشد اعظمی ندوی، مولانا شیخ سراج الاسلام ندوی، مولانا شفیق انور ندوی، مولانا عطاء اللہ ندوی، مولانا مصدق بھٹکلی ندوی، حکیم حفظ الرحمن ندوی، مولانا محمد عزیر ندوی، مولانا نثار ندوی، مولانا محمد مسعود بیگ ندوی، مولانا عرفان الٰہی ندوی، مولانا کفایت اللہ ندوی اور مولانا محفوظ الرحمن ندوی وغیرہ نے اپنے گرانقدر تأثرات پیش کئے۔
جاری کردہ
دفتر فارغین ندوہ دسمبر ۱۹۹۸ء

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا