English   /   Kannada   /   Nawayathi

مرا رونا نہیں، رونا ہے یہ سارے گُلستاں کا

share with us

انتقال پرملال حضرت مولانا سید واضح رشید ندوی صاحب رحمہ اللہ:: انا للہ وانا الیہ راجعون

آصف لئیق ندوی

حضرت مولانا سید واضح رشید ندوی۔رحمہ اللہ۔ معتمد تعلیمات دارالعلوم ندوۃ العلماء۔ لکھنؤ۔ ورئیس التحریر "جریدۃ الرائد" و شریک ادارت "مجلۃ البعث الاسلامی" الشھریۃ۔ لکھنؤ۔

آج ١٦- جنوری ٢٠١٩ء۔ عین فجر کے وقت اپنے مالک حقیقی سے جاملے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ انکی بال بال مغفرت فرمائے۔ 

وأغدق علیہ شآبیب رحمتہ و فضلہ و رضوانہ و غفر لہ ذنبہ وخطایاہ و أدخلہ فی فسیح جناتہ۔ وألھم علینا وعلی أحبّاءہ وذویہ الصبر والسلون۔
مولانا مرحوم بے شمار کارنامے کے حامل ہیں۔ کئی منفرد اردو و عربی کتابوں کے مصنف ومؤلف۔ کئی اداروں کے ناظم۔ اور اپنی بلند نگاہ۔ سخن دلنواز۔ جاں پرسوز۔ جامع و مؤثر تحریروں۔ کالموں۔ صور و اوضاع۔ منفرد نظریۂ صحافت اور فکروں سے صرف ملک ہندوستاں ہی نہیں بلکہ پورے عالم میں‌۔ خصوصا عرب ممالک میں جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔
مرحوم کافی خموش مزاج۔ نرم خُو۔ نرم طبیعت اور اچھے اخلاق کے حامل۔ ہمہ وقت سوچ وفکر میں ڈوبے رہنے والے مفکر صحافی و مشہورادیب تھے۔ انکی خموشی ہی گفتگو ہوا کرتی تھی۔ موتی اور صدف کی تلاش کی خاطر وہ خموشی میں غوطہ زنی میں اپنی منفرد مثال آپ رکھتے ہیں۔
جس درد والم کی داستان کو ہم درج ذیل اشعار میں سمجھ اور محسوس کر سکتے ہیں۔

تصویر درد

نہیں منّت کشِ تابِ شنیدن داستاں میری
خموشی گفتگو ہے، بے زبانی ہے زباں میری

یہ دستورِ زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں
یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری

اُٹھائے کچھ وَرق لالے نے، کچھ نرگس نے، کچھ گُل نے
چمن میں ہر طرف بِکھری ہُوئی ہے داستاں میری

اُڑالی قُمریوں نے، طُوطیوں نے، عندلیبوں نے
چمن والوں نے مِل کر لُوٹ لی طرزِ فغاں میری

ٹپک اے شمع آنسو بن کے پروانے کی آنکھوں سے
سراپا درد ہوں، حسرت بھری ہے داستاں میری

الٰہی! پھر مزا کیا ہے یہاں دنیا میں رہنے کا
حیاتِ جاوداں میری، نہ مرگِ ناگہاں میری!

مرا رونا نہیں، رونا ہے یہ سارے گُلستاں کا
وہ گُل ہوں مَیں، خزاں ہر گُل کی ہے گویا خزاں میری

 

واقعہ مولانا واضح رشید ندوی رحمہ اللہ ان اشعار کے جامع و پیکر تھے۔ مغربی تہذیب وتمدن کے لئے تو کھلی تلوار کی مانند تھے۔ انکی تحریریں۔ افکار و اصلاحات اکثر مغربی تہذیب کے فتنے کے قلع و قمع کے لئے ہوا کرتی تھیں۔ اور بھی کئی مواضیع پر آپ کے بہت سارے وقیع مضامین ہیں۔ انسانیت کی خیرخواہی و بھلائی میں آپ اپنے ماموں کے مرید تھے۔ جن سے دنیا تادیر مستفید ہوتی رہے گی۔ انشاء اللہ۔
تقبل اللہ جھودھم وأعلام أمۃ الاسلام جمیعا اخص منہم الذکر مثل الشیخ واضح رشید الندوی فی الأدب الاسلامی والدین المتین و القرآن الکریم من خلال تصورہ للاِنسان والکون والحیاۃ۔

اللہ تعالی انکی تمام محنتوں۔ کوششوں اور خدمات کو شرف قبولیت سے نوازے اور اس کا شایان شان بدلہ عطا فرمائے۔ آمین

مرحوم مولانا سید واضح رشید ندوی صاحب غفر لہحضرت مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندوی رحمہ اللہ کے سگے بھانجے تھے۔اور حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب دامت برکاتہم و أدام صحتھم و عافیتھم صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وناظم ندوۃ العلماء لکھنؤ کے سگے چھوٹے بھائی تھے۔ دونوں میں کافی محبت و الفت تھی۔ بلکہ اخوان الصفا والمحبۃ کی جامع مثال تھے۔رہتی دنیا تک کبھی بھی انکے احسانات و کارنامے کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
وہ راقم السطور کے "تخصص فی الأدب" میں ادب کے ماہر اور بڑے استاذ خاص اور مربّی رشید بھی تھے۔ پڑھتے وقت سے ہی اپنی شفقتوں۔ محبتوں اور عنایتوں سے نوازتے رہے۔ جسکا تذکرہ احقر نے اپنے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے مقالے کے مقدمہ میں تفصیلی ذکر کیا ہے۔ 
الحمد للہ حیدرآباد میں بھی کئی بار ملاقات کا شرف ہوا۔ وہی محبت۔ وہی شفقت جو کبھی بھُلائی نہیں جاسکتی۔ وأقول لھم : أنتم وھبتمونی الحیاۃ والأمل والنشأۃ علی شغف العلم والمعرفۃ والخلق والأدب
جزاھم اللہ خیرا أحسن الجزاء
امت اسلامیہ میں انکے انتقال سے جو بڑا خلا پیدا ہوا ہے۔ جسکا پُر ہونا بہت مشکل معلوم ہوتا ہے۔ اللہ عزوجل۔ ندوۃ العلماء اور امت اسلامیہ کو انکا کوئی نعم البدل عطا فرمائے۔ اور فدوی کو اسکی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا