:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
:اور ہر طرح کے
کرناٹک حکومت نے مسلمانوں کو او بی سی زمرے میں کیا ... رمضان المبارک میں حفظ قرآن کا آغاز کرنے والوں کے ... ساحلی کرناٹک : اگلے چار دنوں میں گرمی بڑھنے کے امک ... ای وی ایم وی وی پیٹ معاملہ : سپریم کورٹ الیکشن کمیش ... 200 دنوں میں اسرائیل قتل و غارت کے علاوہ غزہ میں کوئ ... کمال مولا مسجد کمپلیکس میں سروے ختم ... افضال انصاری نے مختارانصاری کی ویزرا رپورٹ پراٹھ ... لیبیا: سرخ ریت اڑانے والی آندھی سے ماحول سرخ ہوگی ...
ترک فوجی جب اور جہاں چاہئیں قطر میں سفر کرسکتے ہیں، انہیں کوئی روک ٹوک نہیں ہوگی
انقرہ:16؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)خلیجی ریاست قطر کی جانب سے ترکی کے ساتھ دو سال قبل طے پائے دفاعی معاہدے کے تحت قطر نہ نے صرف اپنی زمین پر ترکی جو فوج اڈہ بنانے کی اجازت دی بلکہ معلوم ہوا ہے کہ ترک فوجیوں کو بغیر ویزے اور کفیل کے قطرمیں داخل ہونے کی مکمل اجازت حاصل ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق 2017ء کے وسط میں طے پانے والے دفاعی معاہدے کے تحت قطر نے ترک فوجیوں کو خصوصی فوجی مراعات دی ہیں۔ قطرمیں تعینات ترک فوجی اپنے خاندانوں کے ہمراہ ویزے اور کفیل کے بغیر آسکتے ہیں۔قطر، ترکی دفاعی معاہدے کے آرٹیکل 12 کی تفصیلات میں کہا گیا کہ قطر میں تعینات کیے گئے ترک فوجیوں کو آمد ورفت کی مکمل آزادی حاصل ہوگی۔انہیں قطر میں صرف اپنے ملک کا قومی شناختی کارڈ ساتھ رکھنے کی ضرورت ہے جو ان کے تعارف کے لیے کافی سمجھا جائے گا۔ اس کے علاوہ انہیں کسی قسم کا ویزہ لینے یا کسی کو کفیل مقرر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ترکی اور قطر کے درمیان طے پائے دفاعی معاہدے کے تحت ترکی کو دوحا میں وسیع اختیارات دیے گئے ہیں۔ ترکی دوحا میں اپنی کتنی فوج تعینات کرتا ہے اس کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں۔ دوسرے الفاظ میں کہا جاسکتا ہے کہ ترکی قطرمیں اپنی مرضی کے مطابق فوج میں کمی بیشی کرسکتا ہے۔خیال رہے کہ ترکی اور قطرکے درمیان 28 اپریل 2016ء کو طے پائے معاہدے پر 2017ء کے وسط میں عمل درآمد کیا گیا۔ترک پارلیمنٹ نے صدر جمہوریہ رجب طیب ایردوآن کو بیرون ملک کسی بھی قسم کی فوجی مہم جوئی کے لیے مکمل اختیارات دیئے ہیں۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |