English   /   Kannada   /   Nawayathi

یوپی میں ایس پی بی اسی پی کا اتحاد : ۳۸ ۳۸ سیٹوں کا فارمولا طئے ، بی جے پی کی نیندیں حرام

share with us

لکھنو:12؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)ایس پی-بی ایس پی کی مشترکہ پریس کانفرنس میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سیٹوں کی تقسیم کا اعلان ہو گیا۔ دونوں ہی پارٹیوں نے 38-38 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا اعلان کیا ہے۔ رائے بریلی اور امیٹھی سیٹ انھوں نے کانگریس کے لیے چھوڑنے کی بات بھی کہی ہے جب کہ یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں ہوگا۔ دیگر دو سیٹیں انھوں نے چھوڑ رکھی ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ وہ یو پی مہاگٹھ بندھن میں شامل ہونے والی کسی دیگر پارٹی کو دے سکتی ہیں۔

پریس کانفرنس میں مایاوتی نے بی جے پی اور نریندر مودی کی پالیسیوں کو زبردست طریقے سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ پریس کانفرنس وزیر اعظم نریندر مودی جی اور بی جے پی قومی صدر امت شاہ، دونوں گرو-چیلے کی نیند اڑانے والی پریس کانفرنس ہے۔‘‘

اتحاد کتنا لمبا چلے گا ، اس سوال پر مایاوتی نے کہا کہ اتحاد مستقل ہے۔ یہ صرف لوک سبھا انتخاب تک نہیں ہے بلکہ اتر پردیش کے آئندہ اسمبلی انتخاب میں بھی چلے گا اور اس کے بعد بھی چلے گا۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی اس اتحاد کو توڑنے کے لیے ایس پی چیف اکھلیش یادو کا نام جان بوجھ کر کان معاملے سے جوڑ رہی ہے۔ انھوں نے کہا،’بی جے پی کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان کی اس گھناؤنی حرکت سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کو اور زیادہ مضبوطی ملے گی۔’

مایاوتی نے کہا کہ گیسٹ ہاؤس معاملہ کو بھول کر ہم ساتھ آئے ہیں تاکہ ملک کو بی جے پی سے بچا سکیں۔ اتحاد میں کانگریس کو شامل نہیں کیے جانے کے بارے میں مایاوتی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت کے دوران غریبی، بے روزگاری اور بد عنوانی میں اضافہ ہوا۔ اکھلیش نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے اتر پردیش کو ‘ذات -پات والی ریاست’بنا دیا ہے اور تو اور بی جے پی نے بھگوانوں کو بھی ذات میں بانٹ دیا۔

ایس پی چیف نے اس خدشہ کا اظہار بھی کیا کہ بی جے پی فسادات کرا سکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس پی،بی ایس پی کا اتحاد صرف انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ یہ اتحاد بی جے پی کے ظلم و ستم کا خاتمہ بھی ہے۔سابق وزیر اعلیٰ یادو نے یہ بھی کہا کہ’ بی جے پی کے غرور کو ختم کرنے کے لیے بی ایس پی اور ایس پی کا ملنا بہت ضروری تھا۔’

اکھلیش نے کہا’ مایاوتی کی عزت میری عزت ہے۔ اگر بی جے پی کا کوئی رہنما مایاوتی کی بے عزتی کرتا ہے تو ایس پی کارکن سمجھ لیں کہ وہ مایاوتی کی نہیں بلکہ میری بے عزتی ہے۔ ‘یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ مایاوتی کو وزیر اعظم بنائیں گے، اکھلیش نے جواب دیا،’ آپ کو معلوم ہے میں کس کو سپورٹ کروں گا۔ اتر پردیش نے پہلے بھی وزیر اعظم دیے ہیں اور یہ پھر دوہرایا جائے گا۔ ‘

اکھلیش نے یہ بھی کہا ،’ مایاوتی جی پر بی جے پی رہنماؤں کے ذریعے شرمناک تبصرے کیے گئے۔ ان رہنماؤں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ مایاوتی جی کی عزت میری عزت ہے۔ ان کی بے عزتی میری بے عزتی ہے۔’انھوں نے مزید کہا،’ ہم سماجوادی ہیں اور سماجوادیوں کی خوبی ہوتی ہے کہ ہم دکھ اور سکھ میں ساتھ ہوتے ہیں۔

بی جے پی ہمارے درمیان غلط فہمی پیدا کر سکتی ہے۔ بی جے پی کے ذریعے فسادات بھی کرائے جا سکتے ہیں لیکن ہمیں صبر سے کام لینا ہے۔ میں مایاوتی جی کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں اور آب کو بھروسہ دلاتا ہوں کہ اب بی جے پی کا خاتمہ  یقینی ہے۔’

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا