English   /   Kannada   /   Nawayathi

افغان طالبان نے امریکا سے جامع مذاکرات معطل کردیئے

share with us

دوحہ:09؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع) افغان طالبان نے قیام امن کے لیے امریکا سے طے شدہ مذاکرات معطل کردئیے ہیں۔عالمی میڈیا کے مطابق افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کا دوروزہ آغاز بدھ کو دوحہ میں ہونا تھا تاہم اب خبر آئی ہے کہ طالبان نے حالیہ مذاکراتی عمل معطل کردیا ہے۔

منگل کے روز طالبان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات میں تعطل کی وجہ گفتگو کے ایجنڈا میں اتفاق کا نہ ہونا ہے۔ اس موقع پر طالبان نے مذاکرات میں افغان حکومت کی شمولیت کو بھی مسترد کردیا

علاقائی قوتوں کی جانب سے بارہا یہ اصرار کیا جاتا رہا تھا کہ طالبان امریکا مذاکرات میں افغان حکومA کو بھی شامل کیا جائے لیکن وہ افغان حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے امریکا کو اپنا مرکزی حریف قرار دیتے ہیں جو گزشتہ 17 برس سے افغان طالبان سے جنگ لڑ رہے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ نے 2017ء میں حکومت سنبھالنے کے بعد طالبان کے خلاف مزید افواج کی منظوری دی اور اب وہاں امریکی افواج کی تعداد بڑھ کر 14 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

قبل ازیں افغان طالبان اور امریکا کے درمیان افغانستان میں جاری 17 سالہ جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا چوتھا دور کل قطر کے دارالحکومت میں شروع ہونا تھا جس کے لیے دونوں جانب سے وفود بھی پہنچ گئے تھے۔ مذاکرات میں اہم امور کے علاوہ کئی فیصلوں کو حتمی شکل دی جانی تھی۔

واضح رہے کہ امریکا اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا گزشتہ دور ابوظہبی میں ہوا تھا جس میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور پاکستان کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا