English   /   Kannada   /   Nawayathi

لو جہاد کے نام پر بی جے پی رہنما کی مسلمانوں کے خلاف شر انگیزی ، کہا جلد حالات نہیں بدلے تو ہر شہر ہوگا پاکستان

share with us

نئی دہلی:09؍جنوری2019(فکروخبر/ذرائع)لوک سبھا انتخابات قریب ہیں مودی سرکار نے جن وعدوں کی بنیاد پر اقتدار حاصل کیا تھا اسے پورا کرنے میں وہ بری طرح ناکام ثابت ہوئی ہے، اب بی جے پی رہنماوں  کے لئے ۲۰۱۹ کے انتخابات میں کوئی مدعہ نہیں بچا ہے ، ایسے میں بی جے پی لیڈران  ہندو مسلم ،مندر مسجد کا راگ الاپ کر مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ، مسلمانوں کے خلاف اشتعالا انگیز اور شر انگیز بیانات دے کر ائے روز پر امن فضا میں نفرت کا زہر گھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے ، اور ہندو طبقہ کے سامنے مسلمانوں کو ظالم بناکر سیاسی روٹیان سیکنے کی کوشش کی جا رہی ہے ،

    گزشتہ روز راجستھان کے سابق وزیر داخلہ اور بی جے پی ایم ایل اے گلاب چند کٹاریہ نے لو جہاد کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔ ادے پور ضلع کے ولبھ نگر میں تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے کٹاریہ نے کہا کہ اگر حالات جلد نہیں بدلے تو ہر شہر میں ایک پاکستان ہوگا۔انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق،وہ (مسلمان)ہر شہر میں ایک پاکستان چاہتے ہیں ۔ آپ کے بھگوان مندر میں رور ہے ہیں ۔ ان کی پوجا کرنے کے لیے کوئی نہیں ہے اور نہ ہی ان کی دیکھ بھال کے لیے کوئی موجود ہے۔ کئی بار وہ لوگ یہاں ہڈیاں اور گوشت پھینکتے ہیں ،روز روز ان سے کون لڑے گا؟

سابق وزیر داخلہ نے لو جہا کے مدعے پر کہا کہ ،  لوگ اپنی بیٹیوں اور بچیوں کو بچانے  کے لیے گھر بار چھوڑ رہے ہیں ۔ لو جہا د کیا ہے آپ سمجھتے ہیں ؟ کیوں ہماری بیٹیاں پنکچر بنانے والے کے ساتھ بھاگ رہی ہیں ؟ یہ کیا ڈراما ہے؟ اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔گلاب چند کٹاریہ کے بیان کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔

نو بھارت ٹائمس کی ایک خبر کے مطابق، کٹاریہ نے کہا کہ خطرے کو سمجھ کر لوگوں کو اپنی پوری قوت کے ساتھ متحد ہونا چاہیے۔انھوں نے کہا ،’ ہم سبھی رام کے بچے ہیں، ذات اور مذہب کے بارے میں بھول جائیے۔ ہمارا مذہب اور ذات ایک ہے، رام۔ جب ہم مرتے ہیں،تب بھی ‘رام رام’ کہتے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کو بھی رام رام کہتے ہوئے ملتے ہیں۔ رام ہماراوشواس ہے۔‘ٹائمس آف انڈیا کے ذریعے رابطہ کیے جانے پر کٹاریا نے اس بات کی تصدیق کی کہ انھوں نے ایسا تبصرہ کیا تھا۔

کٹاریا نے کہا کہ وہ سماج کے مختلف لوگوں کے ذریعے ووٹ ڈالنے کے فرق کے بارے میں بتا رہے تھے۔انھوں نے کہا،’کئی سارے ایسے علاقے ہیں جہاں پر 75 فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی اور ہمیں صرف 7 ووٹ ملے۔ کیا ہم نے وکاس میں ان کے ساتھ فرق کیاتھا؟’کانگریس نے الزام لگائے ہیں کہ بی جے پی نے میٹرو پروجیکٹ اور شہر کی خوبصورت کے لیے مندروں کو توڑا تھا۔ اس پر کٹاریا نے کہا،’ہم نے صرف مندروں کو کھسکایا تھا،توڑا نہیں تھا۔’

  بی جے پی رہنماوں کے اس طرح کے بیانات سے صاف طور پر واضح ہو گیا ہے کہ اب بی جے پی ان مدعوں پر انتخاب نہیں لڑ سکتی جس پر انہوں نے ۲۰۱۴ میں فتح حاصل کی تھی اس لئے آئے روز نت نئے حربہ استعمال کئے جا رہے ہیں 

واضح ہوکہ گلاب چند کٹاریا بی جے پی کہ سینئر رہنما ہیں اور وسندھرا حکومت میں وزیر داخلہ تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا