English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹکا سے گوا مچھلیوں کی برآمدات پر گوا حکومت جلد ہی فیصلہ لینے والی ہے !!؟؟

share with us

کاروار 18؍ دسمبر 2018(فکروخبر نیوز) مقامی ماہی گیروں کے دباؤ کی وجہ سے کرناٹکا اور دیگر ریاستوں سے مچھلیوں کی درآمدات کے مسئلہ پر اجازت دینے کے لیے گوا حکومت ابھی غور کررہی ہے ۔ ماہی گیروں کی تنظیموں نے قریب ریاستوں سے مچھلیوں کی درآمدات پر پابندی کے خلاف اپنی آواز بلند کی ہے ۔ پیر کے روز ماہی گیروں نے مرامر ساحل سمندر پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں ریاستی حکومت کے فیصلہ کی پرزور مذمت کی  ۔اس احتجاج کے دباؤ کے نتیجہ میں گوا کے ہیلتھ منسٹر وشوناتھ رانے نے تیقن دلایا ہے کہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے جلد پیش رفت کریں گے۔ 
ذرائع کے مطابق پنجی کے قریب واقع مرامر ساحل سمندر پر ماہی گیر بڑی تعداد میں جمع ہوگئے اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔ اس احتجاجی مظاہرے میں ماہی گیر اسوسی ایشن کے ساتھ ساتھ کشتیوں کے مالکان نے بھی حصہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گوا حکومت کی جانب سے کرناٹکا سے آنے والی مچھلیوں پر پابندی کی وجہ سے کرناٹکا میں گوا سے برآمد کی جانے والی مچھلیوں پر پابندی لگائی ہے۔ کرناٹکا کے ماہی گیر روزانہ گوا سے برآمد کی جانے والی مچھلیوں کی لاریوں کو روک رہے ہیں اور اس کی وجہ سے لاکھوں روپئے کی مچھلیاں روزانہ خراب ہورہی ہیں۔ عام طور پر گوا میں کاروار ، تڈلی اور بھٹکل سے مچھلیاں درآمد کی جاتی ہیں اور گوا سے کرناٹک کے مختلف علاقوں میں مچھلیاں برآمد کی جاتی ہیں ،گوا حکومت کے اس فیصلہ کی وجہ سے ماہی گیر پریشان ہیں اور انہیں بڑا نقصان ہورہا ہے۔ 
ماہی گیروں کو پریشانی میں ڈالنے کا سبب بننے کی وجہ سے احتجاجیوں نے گوا ہیلتھ منسٹر وشواجیت رانے کے خلاف نعرہ بازی کی ۔ احتجاج کے بعد وزیر موصوف کے خلاف ماہی گیروں کی ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس کے بعد گوا کے تمام ماہی گیر اسوسی ایشن کے صدر ہرشد ڈھونڈ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اغذیہ نے انہیں گوا حدود سے سات کلومیٹر کے اندر آنے والے علاقوں سے مچھلیوں کی درآمدات کی اجازت دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا