English   /   Kannada   /   Nawayathi

جو حکومت سپریم کورٹ کو گمراہ کرے اس پر کیسے کیا جا ئے اعتبار ،غلام نبی آزاد نے دہرائی جے پی سی جانچ کی مانگ

share with us

نئی دہلی:18ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے رافیل معاملہ میں ایک بار پھر مودی حکومت پر جھوٹ بولنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت جو سپریم کورٹ سے جھوٹ بول سکتی ہے، غلط ایفی ڈیوٹ بھیج سکتی ہے اور سپریم کورٹ کے ذریعہ پورے پارلیمنٹ اور پورے ملک کو گمراہ کر سکتی ہے، اس حکومت پر ہمارا کوئی بھروسہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے بتایا کہ کانگریس نے حکومت کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی اور خاص طور سے وزیر قانون کے خلاف نوٹس دیا ہے۔ آزاد کا کہنا ہے کہ جو جانکاری سپریم کورٹ کو دی گئی وہ بھلے ہی لاء آفیسر نے دی ہو، لیکن اس کی جانچ پرکھ تو وزارت قانون نے ہی کی تھی۔

غلام نبی آزاد نے دہرایا کہ نہ ہی سی اے جی نے رافیل کی قیمت کی جانکاری پی اے سی کو دی اور نہ ہی پی اے سی نے ایسی کسی رپورٹ کو دیکھا۔ ایسے میں رافیل کی قیمت برسرعام ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ مرکزی حکومت سپریم کورٹ کو غلط ایفی ڈیوٹ دیتی ہے اور گمراہ کرتی ہے اور اسی کی بنیاد پر فیصلہ آ جاتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’راجیہ سبھا کے معزز چیئرمین اور لوک سبھا میں اسپیکر اس نوٹس کو قبول کریں۔ اس کے ساتھ ہی ہماری جو جے پی سی سے جانچ کا مطالبہ رہا ہے وہ مزید ضروری ہو گیا ہے۔‘‘

غلام نبی آزاد کہتے ہیں کہ ’’سابق میں بھی مشترکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی تشکیل ہوئی ہے۔ اب تک بنی کل 6 جے پی سی میں کئی تو چھوٹے چھوٹے معاملے تھے، لیکن اس بار تو ہزاروں کروڑ کے گھوٹالے کی بات ہے۔ ایسے میں اگر اس پر جے پی سی نہیں بنے گی تو کس پر بنے گی۔‘

اس درمیان کانگریس لیڈر کپل سبل نے کہا کہ ’’جب رافیل کی قیمت کا معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھا تھا تو حکومت نے کہا کہ ہم قیمتیں نہیں بتا سکتے، اس پر سپریم کورٹ نے بند لفافے میں قیمتیں دینے کی بات کی تھی۔ اس پر حکومت نے بند لفافے میں حلف نامہ کے ساتھ جو جانکاری عدالت کو دی، اسی بنیاد پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔ لیکن وہ جانکاری غلط ثابت ہوئی۔‘‘

پریس کانفرنس میں موجود کانگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے بتایا کہ استحقاق کی خلاف ورزی کا مطلب کیا ہے، اس کا ضمن کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’حکومت پر ہمارا الزام ہے کہ اس نے جان بوجھ کر سپریم کورٹ جیسے ادارہ کو گمراہ کیا۔ حکومت نے اسے ورغلانے، بہکانے اور بھٹکانے کی کوشش کی۔ یہ نہ صرف عدالت کی خلاف ورزی ہے بلکہ حلف لے کر جھوٹ بولنے کے معاملہ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’استحقاق کی خلاف ورزی سے متعلق نوٹس کا مقصد اس بات کو سامنے لانا ہے کہ پی اے سی اور سی اے جی کا نام لے کر جھوٹ بولا گیا۔ پی اے سی پارلیمنٹ کا ناقابل فراموش حصہ ہے۔ اس لیے یہ سیدھا سیدھا پارلیمنٹ کے اختیار سے جڑا معاملہ ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا